او کو شیئر بازار کا رکن بنانے کی اجازت دی ہے۔حالانکہ ای پی ایف او کے ٹرسٹی اس کے کل پانچ لاکھ کروڑروپئے کے فنڈ میں سے کوئی بھی رقم شیئروں میں لگائے جانے کے خلاف ہیں۔ سرکاری ریلیز کے مطابق اقتصادی معاملات کے سکریٹری نے سیکوریٹیز معاہدے کے ایکٹ ۱۹۵۷کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیاہے۔ اس کے تحت ای پی ایف او کو منظورشدہ شیئربازار کا رکن بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔بازارریگولیٹری سیبی نے مشورہ دیا تھا کہ حکومت کو بازار کورفتار دینے کے لئے ای پی ایف او کے جزوی فنڈ کو ایکویٹی سے وابستہ میوچول فنڈمیں لگانے کو آسان بنانے کی سمت میں قدم اٹھانا چاہئے۔وزارت مالیات گزشتہ کچھ عرصہ سے ای پی ایف او کی کچھ رقم شیئر بازار میں لگانے پر زوردیتارہا ہے تاکہ فنڈ میں مزید اضافہ کیاجاسکے لیکن ای پی ایف او ٹرسٹیوں کی سخت مخالفت کے سبب ای پی ایف او نے اس سمت میں قدم نہیں اٹھایا۔ وزارت مالیات نے ۲۰۰۵میں ای پی ایف او کو اس کے فنڈ کا پانچ فیصد حصہ شیئر بازار میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دی تھی۔ جسے ۲۰۰۸ تک بڑھا کر پندرہ فیصد تک کیاجاسکتاتھا۔وزارت محنت کی جانب سے حال ہی میںجاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ای پی ایف او کو اپنے فنڈ کا پانچ فیصد ، سرمایہ بازار ریگولیٹری سیبی کے تحت جاری کی گئی میوچول فنڈ اورایکویٹی سے وابستہ اسکیموں سمیت کرنسی بازار کے پروڈکٹس میں لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔