نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی سمیت 21 ملزمان کو اجودھیا میں متنازعہ بابری مسجد منہدم کرنے کی مجرمانہ سازش رچنے کے الزامات سے بری کئے جانے کے خلاف دائر عرضی کی سماعت سپریم کورٹ میں چار ہفتوں کے ملتوی کردی گئی ہے ۔
سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی اپیل کی سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔ عدالت کا یہ حکم اس وقت آیا جب فریقین نے ضروری دستاویز پیش کرنے کیلئے کچھ وقت طلب کیا۔ عدالت نے ان کے وکلاء کی دلائل کی سماعت کے بعد کارروائی ملتوی کی۔
سی بی آئی نے ان ملزمین کو مجرمانہ سازش رچنے کے مقدمہ سے بری کئے جانے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ مذکورہ معاملے کے سلسلے میں دو مقدمے درج ہیں۔ پہلا معاملہ مسٹر اڈوانی سمیت ان لیڈروں کے خلاف درج ہے جو چھ دسمبر 1992 کو مسجد منہدم کئے جانے کے دوران اسٹیج پر موجود تھے ۔ جبکہ دوسرا معاملہ متنازعہ بابری مسجد کے ارد گرد جمع کارسیکوں کے خلاف ہے ۔
تفتیشی ایجنسی نے مسٹر اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، ونے کٹیار اور اشوک سنگھل سمیت 21 ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات (153 اے ، 153 بی اور 505) کے تحت فرد جرم داخل کی تھی۔ ذیلی عدالت نے ان تمام کو مجرمانہ سازش رچنے کے الزام سے بری کردیا تھا۔