۔(نامہ نگار)وزیراقلیتی بہبود اعظم خاں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی صفائی مہم پر حملہ کیا۔انہوںنے کہا کہ ملک کے بادشاہ نے ہمارے ہاتھوں میں جھاڑو تھمادی لیکن ہم نے ہاتھوں میں قلم دیا۔رام پورمیں اسکول کھولنے پر اسکول کی عمارت کو لے کرشور برپاہوگیا۔اس طوفان سے گورنر ہاؤس کی بنیاد ہل گئی کیونکہ بادشاہ کا فیصلہ جھاڑوں دینے کا تھا اورہم نے بچوں کے ہاتھوں قلم دیا۔اعظم خاں منگل کو گومتی نگر واقع اندرا گاندھی پرتشٹھان میں عازمین حج کے انتخاب کے لئے منعقد قرعہ اندازی پروگرام کو خطاب کررہے تھے۔مسٹر خاں نے لکھنؤ کے چنہٹ میں سنی وقف بورڈ کی خالی پڑی وقف کوٹھی شیخ تہور علی کا نام لئے بغیر وہاں سی بی ایس ای بورڈ کا اسکول کھلوانے کا مطالبہ وزیر اعلیٰ سے کیا جسے وزیر اعلیٰ نے قبول کرلیاانہوںنے کہا کہ ہماری تجویز وقف کی خالی اور ناجائز قبضوں کی زد میں آئی املاک پر اسکول کھولنے کی ہے۔انہوںنے کہا کہ ملک کے بادشاہ نے ہر شہری کے کھاتے میں ۲۰ ۔۲۰ لاکھ روپئے ،چوبیس گھنٹے بجلی دینے کا وعدہ کیاتھا۔ لیکن وعدے اب تک پورے نہیں کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بادشاہ جھوٹا نہیں ہوتا اور جھوٹا بادشاہ نہیں ہوتا۔بادشاہ کے وعدے کے مطابق ہر مسلمان کنبہ آج ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپیوں کا مالک ہے۔یہ دیگر بات ہے کہ مسلمانوں کے پاس آج کھانے کے لئے روٹی اور سرچھپانے کے لئے چھت میسر نہیں ہے۔ہاشم پورہ سانحہ نے عدالت کے فیصلے پر انہوںنے کہا کہ عدالتی فیصلے مایوس کریں گے تو لوگ کہاں جائیں گے۔کسی بھی قاتل کو سزانہیںملی ۔سابقہ کانگریس حکومت کی مذمت کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ آج کانگریس برے دور سے گذررہی ہے۔آج زہر افشانی کرنے والے لوگ سیکولر ہونے کی بات کررہے ہیں۔ سیکولرازم کو کمزور کرنے والے ملک کو کمزور کررہے ہیں۔
وزیر اقلیتی بہبود محمد اعظم خاں نے وزیر اعلیٰ سے وزیر خارجہ کو خط لکھنے کا مطالبہ کیا ۔انہوںنے حج کمیٹی آف انڈیا پر عازمین حج کو لوٹنے کا الزام عائد کیا۔اعظم خاں نے کہا کہ عازمین حج کے کی اٹیچی اور قربانی کے طریقے کو لیکر مسلسل مخالفت درج کرائی ہے۔ہم کسی طرح کا تنازعہ نہیں چاہتے ہم نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملنے کا وقت مانگاہے اور وقت ملنے پر عازمین حج کے مسائل سے انہیں روشناس کرائیںگے ۔
انہوںنے کہا کہ آبادی کے تناسب میں ریاست کو حج کوٹہ ملاہے۔ہماری کوشش رہتی ہے کہ ریاست کے ہر درخواست دہندہ کو حج کا موقع فراہم ہو۔
اعظم خاں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے غازی آبادی میں بن رہے حج ہاؤس کے لئے ۷۰ء ۳۵کروڑ روپئے دیئے ہیں۔ان میں سے ۲۹کروڑ روپئے سے زیادہ کاکام ہوچکاہے۔اوربقیہ ۶۵ء ۶ کروڑ روپئے بچے ہیں۔اسی طرح بنارس میں حج ہاؤس کی تعمیر کے لئے زمین دیکھی تھی لیکن زمین متنازعہ ہونے کی وجہ سے تاخیر ہورہی ہے۔
کابینی وزیر اعظم خاں نے بی جے پی پر ملک کی آزادی کے لئے شہید ہونے والوں کی بے عزتی کا الزام لگایا ۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی کی سازش سے ملک کے مستقبل کا پتہ چلتا ہے۔بی جے پی نے بھگت سنگھ کی برسی پر بھگت سنگھ،راج گرو اور سکھ دیو کو تو یاد کیا لیکن شہید اشفاق اللہ خاں کانام تک نہیں لیا۔اسی طرح ملک کے وزیر اعظم نے بھی پنجاب کے دورے کے دوران جلیا ں والاباغ کی قربانیاں یادکرتے ہوئے محض انہیں لوگوں کا یاد کیا۔ وزیراعظم نے بھی اشفاق اللہ خاں کو فراموش کردیا۔جن شہیدوں کے مجسمے تھے ان میں بھی اشفاق اللہ خاں موجود نہیں تھے۔انہوںنے الزام لگایا کہ اتنی جلدی تاریخ کے اوراق سے اشفاق اللہ خاں کانام مٹادینا ملک کے عوام کے لئے قابل افسوس ہے۔