بارہ بنکی۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی کے نوجوان لیڈر کو بنکی چوکی کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ حملہ آور اتنے بے خوف تھے کہ وادات کو انجام دینے کے بعد اسلحہ لہراتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔ سما جوادی پارٹی کے لیڈر کے بھائی اور ایک دوست نے انہیں ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ قتل کی اس واردات سے شہر میں سنسنی پھیل گئی۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ متوفی کے اہل خانہ نے چار افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ شہر کوتوالی میں درج کرایا ہے جبکہ قاتل فرار ہیں۔ پولیس نے ملزمین کی گرفتاری کیلئے کئی ٹیمیں تشکیل کی ہیں ۔ واردات کی اطلاع ملنے کے بعد صدر رکن اسمبلی سریش یادو و سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر مولانا معراج متوفی کے اہل خانہ کے گھر پر پہنچے اور انہیں تعزیت پیش کرتے ہوئے ملزمین کی جلد سے جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔
شہر کوتوالی کے محلہ بنکی کے باشندے اروند یادو (۲۶) ملائم سنگھ یادو یوتھ بریگیڈ کے ضلع سکریٹری تھے۔ دوپہر وہ موٹر سائیکل سے اپنے بھائی و دوست کے ساتھ شہر کسی کام سے آئے تھے اسی دوران بنکی پولیس چوکی کے قریب رشی جیسوال و پنکج شرما نے ان کی موٹر سائیکل کو رک کر فائرنگ شروع کر دی۔ تین گولیاں لگنے کے بعد وہ بیہوش ہوکر گر پڑے اور قاتل اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ گولی چلنے کی آواز سن کر موقع پر لوگ جمع ہونے لگے ۔خون آلودہ اروند یادو کو ان کے بھائی و دیگر لوگوں نے ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ یکم جنوری کو بنکی کے باشندے رشی جیسوال و محمد پور کے باندے پنکج ورما سمیت کچھ لوگوں سے متوفی کے درمیان ہورڈنگ کو پھاڑنے کو لیکر جھگڑا ہو گیا تھا اسی وقت سے فریقین کے درمیان رنجش تھی۔ واردات کے بعد سماج وادی پارٹی لیڈر کے حامی مشتعل ہو گئے۔ کنبہ کے افراد نے پولیس کے ذریعہ کارروائی نہ کرنے کی مخالفت میں سڑک پر جام لگا دیا اور بسوں پر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ میں بہت سے مسافر زخمی ہو گئے۔ اے ایچ پی ڈاکٹر او پی سنگھ کو متاثرہ کنبہ کے افراد نے بتایا کہ یکم جنوری کے بعد انہوں نے ایس پی کے علاوہ ریاستی وزیر راجہ راجیو کمار سنگھ ، اروند سنگھ گوپ سے حفاظتی بندوسبت کا مطالبہ کیا تھا لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے اروند یادو کو قتل کر دیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر مولانا معراج، رکن اسمبلی سریش یاد ونے کہا کہ قتل کے اس واقعہ میں پولیس کی لاپروائی بھی شامل ہے کیونکہ پولیس نے بروقت کوئی کارروائی نہیں کی۔