لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ بازار کھالا علاقہ میں سنیچر کی دیر رات ایک پلاسٹک فیکٹری میں زبردست آگ لگ گئی۔ جب تک لوگ کچھ سمجھ پاتے تب تک آگ نے فیکٹری کو اپنی زد میں لے لیا تھا۔ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے چھ گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پا لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آگ لگنے کے سبب کروڑوں روپئے کا مال خاکستر ہو گیا۔
عیش باغ کے شیتل کھیڑا کی تنگ گلیوں کے اندر بنسل پلاسٹک فیکٹری میں سنیچر کی دیررات آگ لگ گئی جس کے سبب علاقہ میں افراتفری مچ گئی۔ لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی اور اطلاع محکمہ فائر بریگیڈ کو دی۔ فائر بریگیڈ کے عملہ نے
آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن آگ خطرناک شکل اختیار کر چکی تھی۔ اتنے بڑے رقبہ میں آگ لگی تھی کہ فائر بریگیڈ کے اہلکار وہاں تک راستہ تنگ ہونے کی وجہ سے پہنچ نہیں پا رہے تھے ۔
بتایا جا رہا ہے کہ فیکٹری میںآگ سے حفاظت کے کوئی انتظامات بھی نہیں تھے۔ موتی نگر کے رہنے والے نریش بنسل کی پلاسٹک کی فیکٹری میں بجلی کا شارٹ سرکٹ ہونے کے سبب آگ لگ گئی۔ آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی ایک درجن گاڑیوںکو بھی آگ پر قابو پانے میں کافی مشقت کا سامنا کرنا پڑا۔ انسپکٹر بازار کھالا نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی فیکٹری میں بجلی کی مدد سے بڑی بڑی مشینیں چلائی جا رہی تھیں۔ فیکٹری کے اندر بجلی کے تار کھلے پڑے تھے۔ انسپکٹر کا کہنا ہے کہ بنسل کے خلاف ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ آگ صبح چھ بجے تک سلگتی رہی تھی۔