لاہور: پاکستان کی سْپر ماڈل مہرین سید سے متاثر ہو کر فیشن انڈسٹری میں آنیوالی خوبرو ماڈل آصفہ کو فلموں اور ٹی وی ڈراموں کی آفرز کا سلسلہ تیز ہونے لگا، کرکٹر آصف کی بطور اداکار پہلی فلم ’’ 36آورز‘‘ میں مرکزی کردار نبھانے کے بعد پاکستان کے معروف پروڈکشن ہاؤسز نے انہیں اپنی فلموں میں مرکزی کرداروں کی پیشکش کر دی۔مختلف برانڈز کے فوٹو شوٹس، ٹی وی کمرشلز کا سلسلہ تو جاری ہے لیکن دوسری جانب ا?صفہ نے فلموں کی ڈیمانڈ کو مدنظررکھتے ہوئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ڈانسز پر توجہ مرکوز کر لی ہے۔ ’’ ایکسپریس ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے آصفہ نے بتایا کہ شوبز کی چکا چوند نے مجھے بچپن میں ہی اپنا دیوانہ بنا لیا تھا، جب اسکول می
ں زیرتعلیم تھی اس وقت ہی میں یہ فیصلہ کر چکی تھی کہ مجھے بطور کیرئیر شوبز کو اپنانا ہے اور یہاں کام کرتے ہوئے منفرد مقام بھی حاصل کرنا ہے، سجنا سنورنا اوراس کے ساتھ ساتھ مجھے تصاویربنوانے کا بھی بے حد شوق تھا۔پاکستان کی سپرماڈل مہرین سید کی شخصیت نے مجھے ہمیشہ بہت متاثر کیا اور میں ان کی طرح ایک معروف ماڈل بننے کے خواب دیکھا کرتی تھی، جب مجھے معلوم ہوا کہ مہرین سید نے ماڈلنگ کی تربیت کے لیے اکیڈمی بنائی ہے تو پھر میں نے اپنی فیملی کی طرف سے بہت تنقید کے باوجود اکیڈمی میں داخلہ لیا اور اس دوران مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ فلم ’’ 36آورز ‘‘ ایک ایسا پراجیکٹ تھا جس میں کام کرنے والے زیادہ تر لوگ اپنے کیرئیر کی پہلی فلم میں کام کر رہے تھے، فلم کے فنکار ہی نہیں فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بھی پہلی مرتبہ اس پراجیکٹ کو کرنے جا رہے تھے لیکن اس فلم کی کہانی اور میرا کردار بہت جاندار تھا، فلم میں میرے مدمقابل کرکٹر محمد آصف ہیں جو بطور اداکار پہلی مرتبہ کیمرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت خوشگوار رہا، فلم کی تمام ترعکس بندی مکمل کی جا چکی ہے جب کہ آئندہ چند روز میں گانوں کی عکسبندی کے لیے شیڈول ترتیب دیا جائے گا، جدید ٹیکنالوجی سے بنائی جانے والی اس فلم کو پاکستان کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک میں نمائش کے لیے پیش کیا جائیگا۔ اس لیے مجھے اپنی پہلی فلم سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ جہاں تک بات فلم اور ٹی وی سیریلز کی آفرز کی ہے تو اس معاملے میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ پہلی مرتبہ اداکاری کرنے کے بعد سے مجھے بہت سے معروف پروڈکشن ہائوسز کی طرف سے آفرز کا سلسلہ شروع ہو گیا، لیکن میں نے ابھی تک کسی بھی آفر کو قبول نہیں کیا۔میں چاہتی ہوں کہ جب تک میری پہلی فلم نمائش کے لیے پیش نہیں ہو جاتی اس وقت تک کسی دوسرے پراجیکٹ پر کام شروع نہ کروں، حالانکہ مجھے اچھے پراجیکٹس کے ساتھ اچھا معاوضہ بھی دینے کی پیشکش ہو چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں آصفہ نے بتایا اگر مجھے بالی ووڈ سے کوئی اچھی آفر ہوئی تو ضرور کام کروں گی لیکن سب سے پہلے پاکستان اور اس کے بعد کوئی دوسرا ہو گا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اداکاری کرنے کا اپنا ہی مزہ ہے، مستقبل میں میری کوشش ہو گی کہ ماڈلنگ، ٹی وی کمرشلز کی بجائے ایکٹنگ کے پراجیکٹس پر زیادہ توجہ دوں، یہ مشکل ٹاسک ہے لیکن محنت، لگن اور توجہ سے کوئی بھی کام کیا جائے تو اس میں کامیابی ضرور ملتی ہے۔