نئی دہلی :مستقبل میں نہ صرف بانجھ عورتیں بلکہ بڑھتی عمر والی خواتین کسی بھی عمر میں بہ آسانی ماں بن سکیں گی۔یہ امید ان طبی تجربہ کرنے والے ماہرین نے ظاہر کی ہے جو مصنوعی تولیدی نظام سامنے لانے اور اس نظام کو بروئے کار لاکر پہلی بار زندہ جانور پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ماہرین طب نے اسے سنگ میل قرار دیا ہے ۔جاپان سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک چوہے کی دُم سے نکلے ٹشوز یا خلیات کو پہلے ری پروگرام کرکے اسٹیم سیلز کی شکل دی اور پھر لیبارٹری میں انہیں تولیدی نظام میں تبدیل کردیا۔ اس کے بعد اس نظام کا ایک چوہیا پر تجربہ کیا گیا جس نے 11 صحت مند بچوں کو جنم دیا۔طبی جریدے جرنل نیچر میں شائع ہوئے اس تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ کار انسانوں میں کارآمد ثابت ہونے پر بانجھ خواتین ماں بن سکیں گی اور کسی بھی عمر میں اولاد کی پیدائش کا مسئلہ نہیں ہوگا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار کے ذریعے سن رسیدہ ہونے والوں میں تولیدی نظام کا احیا کیا جاسکے گا اور صحت مند بچوں کی پیدائش ممکن ہوسکے گی۔
محققین کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے تجربات دیگر جانداروں پر بھی کیے جائیں گے اور کامیابی کی صورت میں بانجھ جوڑوں کو اس سے مدد مل سکے گی۔کیوشو یونیورسٹی کے ماہرین اور محققین کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب اسٹیم سیلز سے تیار کردہ مصنوعی نظام کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا ‘اب ہمیں احتیاط سے ان چوہوں کا جائزہ لینا ہوگا اور اگر معیار ٹھیک رہا تو مستقبل میں اس کا اطلاق انسانوں پر بھی ہوسکے گا۔’