لکھنؤ(نامہ نگار)کہتے ہیں زندگی میں پریشانیاںآئیں توان کاسامنا کرنا چاہئے۔ ہمت کے ساتھ ان پریشانیوں سے لڑ کرفتح حاصل کرنی چاہئے ۔ لیکن کیوں ایسے بھی حالات زندگی میں ہوتے ہیں جس پرپہنچنے کے بعد انسان کوصرف موت کاسہارالے کران حالتوں سے چھٹکارامل پاتاہے ۔ محکمہ آبپاشی کے ملازم امیش نے عمارت کی سب سے اوپر والی منزل سے کود خود کشی کرلی ۔
جب زمین پرامیش کی لاش کی زور سے گرنے کی آواز سنائی دی تووہاں پرافراتفری
مچ گئی۔ اطلاع پولیس کودی گئی ۔ پولیس موقع پرپہنچ کرلاش کوقبضے میں لے لیا اورپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ اطلاع کے مطابق حضرت گنج کارہنے والے امیش چندر(۴۵)سنچائی محکمہ کاملازم تھا۔ امیش جمعرات کوکام پرآیاتھا۔ حسین گنج کوتوالی کے انسپکٹر نے بتایا کہ دوپہر بعد تقریباً چار بجے انھوںنے باپو بھون کی سب سے اوپروالی منزل سے کود گئے جس کی وجہ سے سر میں چوٹ لگنے سے موت ہوگئی۔ اس واردات سے وہاں پرافراتفری مچ گئی لوگوں نے پولیس کواس کی اطلاع دی ۔ پولیس نے لاش کوقبضے میں لے لیا۔ پولیس نے متوفی کے کنبہ والوں کوان کی موت کی خبردی۔ گھر والے جائے واردات پرپہنچے ۔پولیس نے جب ان سے پوچھ گچھ کی توانھوںنے بتایا کہ کافی دنوں سے امیش پریشان رہتا تھا۔ فی الحال پولیس نے لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ خود کشی کی وجہ ابھی نہیں معلوم ہوسکی ہے ۔دفتر کے لوگوں کاکہنا ہے کہ وہ مالی تنگی کاشکار تھا۔ اور کئی مہینے سے اسے تنخواہ نہیں ملی تھی۔