لندن۔مشہور امریکی باکسر فلوئڈ مے ویدر نے کہا کہ وہ اپنے کریئر کا آخری مقابلہ ستمبر میں کھیلیں گے لیکن ان کا حریف ’بزدل‘ مینی پیکاو¿ نہیں ہوگا۔مے ویدر نے باکسنگ کی تاریخ کے سب سے مہنگا مقابلہ جیتنے کے بعد عندیہ دیا تھا کہ وہ مینی پیکاو¿ سے ایک بار پھر مقابلے کرنے کے لیے تیار ہیں۔مے ویدر نے کہا کہ شکست کے بعد مینی پیکاو¿ کی بہانہ بازی نے انھیں ناراض کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں مقابلہ کے دوران کہیں ایسا محسوس نہیں ہوا کہ ان کے حریف زخمی ہیں کیونکہ ان کے دونوں ہاتھ تیزی اور طاقت سے چل رہے تھے۔مینی پیکاو¿ نے میچ کے بعد کہا تھا کہ ان کا کندھا زخمی تھی جس کی وجہ سے وہ اچھے کھیل کا مظاہرہ نہ کرسکے۔ میچ کے بعد مینی پیکاو¿
ے کندھے کا آپریشن ہو چکا ہے اور اسے دوبارہ رنگ میں اترنے کے لیے کم از کم ایک سال کا عرصہ درکار ہوگا۔برطانوی باکسر عامر خان مے ویدر سے مقابلہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ مے ویدر کے والد فلوئڈ مے ویدر سینیئر نے کہا تھا کہ اس کے بیٹے کو اپنے کریئر کا آخری مقابلہ عامر خان سے کرنا چاہیے۔عامر خان نے کہا تھا کہ وہ رمضان کی وجہ سے ستمبر میں مقابلے میں تیار نہیں پائیں گے لیکن بعد میں انھوں نے اپنا موقف بدل لیا ہے۔ عامر خان کو رواں ماہ کی 29 تاریخ کو کرس ایلگیری سے مقابلہ کرنا ہے۔ اگر عامر خان کرس ایلگیری سے جیت گئے تو ان کے ستمبر میں مے ویدر سے مقابلے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔مینی پیکاو¿ کے بیان کے بعد امریکی ریاست نیواڈا میں ان کے خلاف متعد دعوے دائر کیئے جا چکے ہیں جن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ باکسر نے اپنے کندھے کے زخم کو چھپا کر’بدیانتی‘ کا مظاہرہ کیا ہے۔اگر یہ ثابت ہو گیا کہ مینی¿ نے اپنے زخم کو مکمل طور پر سمجھتے ہوئے چھپایا تو وہ دھوکہ دہی کے جرم میں ایک سے چار برس تک جیل بھی جا سکتے ہیں اور ان پر پانچ ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔