نئی دہلی۔حکومت کی طرف سے قومی ہاکی کیمپ کی منظوری نہیں ملنے کے بعد ہاکی انڈیا کے سیکرٹری جنرل نریندر بترا نے کھیل سیکرٹری اجیت شرن اور سا ئی کے ڈائریکٹر جنرل جج تھامسن کے خلاف آر ٹی آئی دائر کی۔ قومی خواتین ہاکی ٹیم کا کیمپ کل سے بھوپال میں شروع
ہونا تھا جس کو حکومت نے منظوری نہیں دی۔ حق اطلاع پٹیشن کے تحت بترا نے معلومات مانگی کہ وزارت کھیل اور سائی میں آنے کے بعد سے اب تک شرن اور تھامسن کے گھریلو اور بین الاقوامی دوروں پر کتنا خرچ ہوا ہے۔ بترا نے ایک بیان میں کہابھوپال میں 19 اگست 2014 سے شروع ہونے والے جونیئر خواتین ٹیم کے کیمپ کی منظوری نہ دینے کیلئے آپ کا شکریہ۔ ہندوستان میں خاتون ہاکی کی ترقی کے پروگرام کو چوپٹ کرنے کیلئے بھی شکریہ۔ بترا نے وزیرکھیل سروانند سونووال سے دخل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہاکی انڈیا آپ سے دخل کا مطالبہ کرتا ہے۔آپ کے وزارت کے حکام کے ساتھ کام کرنا مشکل ہو گیا ہے جو کچھ سننے کو راضی نہیں ہے۔
وہیںدوسری جانب اس سال ارجن ایوارڈ کی فہرست میں اپنا نام شامل نہیں ہونے سے توہین محسوس کر رہے مکہ باز منوج کمار نے آج کہا کہ وہ اس ناانصافی کو لے کر وزارت کھیل کے خلاف مقدمہ کریں گے۔ سلیکشن کمیٹی نے ارجن ایوارڈ فہرست میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جس سے مکہ باز جے بھگوان کے نام کی متنازعہ سفارش برقرار رہے گی۔ سلیکشن کمیٹی کے رکن رہے ہندوستانی کھیل اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل جج تھامسن نے کہا کہ جائزہ اجلاس میں پینل نے سات کھلاڑیوںکے نام پر غور کیا اور یہ متفقہ طور پر طے ہوا کہ کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ منوج نے پریس ٹرسٹ سے کہا کہ وزارت کھیل اور خود تھامسن نے انہیں یقین دلایا تھا کہ کل کی میٹنگ میں ان کا نام شامل کیا جائے گا لیکن اپنی بات پربرقرار نہیں رہتے ہوئے دھوکہ بازی کی ہے۔ یہاں این آئی ایس میں قومی کیمپ میں حصہ لے رہے منوج نے کہا کہ جب میرے بڑے بھائی نے 13 اگست کو کھیل سیکرٹری سے ملاقات کی تھی تب انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وزارت نے غلطی سے یہ سمجھ لیا کہ میں ڈوپ جرم میں شامل تھا۔ مسٹر اجیت شرن نے میرے بھائی سے کہا تھا کہ جائزہ اجلاس میں میرا نام شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاسائی جنرل سکریٹری نے اگلے دن مجھے فون کرکے کہا کہ میرے نام پر غور کیا جائے گا اور میرے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گا۔انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ میرا نام ارجن ایوارڈ فہرست میں شامل کیا جائے گا۔لیکن یہ سب جھوٹے وعدے ثابت ہوئے اور اب تمام اپنی بات سے مکر گئے ہیں۔ مجھے اگلے ہفتے ایشیائی کھیلوں کے ٹرائل میں حصہ لینا ہے اور میں کافی کشیدگی میں ہوں۔دہلی دولت مشترکہ کھیل 2010 میں طلائی تمغہ جیتنے والے منوج نے کہا کہ پہلے انہوں نے مجھے ڈوپ مجرم بتا کر میری شبیہ خراب کی اور اس کے بعد وعدے سے مکرکر میرے ساتھ دھوکہ کیا۔یہ ذلت اور دھوکہ ہے۔ منوج کے بڑے بھائی اور کوچ راجیش کمار نے کہا کہ وہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کریں گے۔انہوں نے کہامیرے بھائی کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ اگر ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے تو اسے کیسے انصاف ملے گا۔میں جلد ہی چنڈی گڑھ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کروں گا۔ انہوں نے کہامیں کل حکومت کے پاس آر ٹی آئی دائر کروں گا اور اس کے بعد عدالت میں مقدمہ کروں گا۔ میں پوچھوںگا کہ سلیکشن کمیٹی کی طرف سے استعمال کی گئی پوائنٹس عمل کے تحت منوج کو کتنے پوائنٹس ملے ہیں اور باقی کتنے لوگوں کو کتنے۔ راجیش نے یہ بھی کہا کہ تھامسن یہ دعوی کیسے کر سکتے ہیں کہ منوج کے پاس ابھی وقت ہے اور اسے بعد میں ایوارڈ مل سکتا ہے۔انہوں نے کہامنوج نے 2010 دولت مشترکہ کھیلوں میں طلائی جیتا لیکن اگلے سال کے ارجن ایوارڈ کیلئے اس پر غور نہیں کیا گیا کیونکہ چار سال کی کامیابیاں گنی جاتی ہے۔ اگلے سال کے ایوارڈ کیلئے 2011 کے بعد کی کامیابیاں گنی جائیں گی۔