لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ریاست میں بجلی سپلائی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے ضروری اقدامات کو مقررہ مدت کے اندر پوراکرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو شیڈولڈ کے مطابق بجلی مہیا کی جائے۔ اس بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے حکومت نئی بجلی لائنوں کا قیام ، سب اسٹیشن کی تعمیر بڑے پیمانے پر کرر ہی ہے۔
جائزہ جلسہ میں وزیر اعلیٰ نے بجلی سپلائی سے متعلق کاموں کو وقت سے پورا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس کام میں لاپروائی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز کام میں لاپروائی کرنے کے سلسلہ میں ایک ایگزیکٹیو انجینئر کو معطل کر دیا گیاتھا۔اسی طرح سب اسٹیشنوں کو سپلائی لائن سے جوڑنے کے کام میں تاخیر کرنے کی وجہ سے پانچ تنظیموں سے کام واپس لے کر ان کی جگہ دوسری تنظیموں کو اس کا ٹھیکہ دے دیا گیا تھا۔
جلسہ میں افسران کو وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ان ہدایات کے تحت لاپروائی برتنے والی تنظیموںکو سیاہ فہرست میں شامل کر دیاجائے اور ان سے دو سال کیلئے محکمہ جاتی کام نہ لئے جائیں۔ جلسہ میں وزیر اعلیٰ نے بجلی سب اسٹیشنوں کی تعمیر کے سلسلہ میں تفصیل
سے بات چیت کی۔
افسران کے ذریعہ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ نئے کاموں میں ۴۰۰ کے وی صلاحیت کے ۴سب اسٹیشن، ۲۲۰ کے وی صلاحیت کے ۲۱سب اسٹیشن اور ۱۳۲کے وی صلاحیت کے ۶۳سب اسٹیشن زیر تعمیر ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے بجلی سب اسٹیشن کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت دی تھی۔ جس کے نتائج اب سامنے آرہے ہیں۔ موجودہ مالی سال میں اب تک دس سب اسٹیشنوں کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے۔ جس میں ایک ہزار ایم وی اے صلاحیت کے ۷۶۵کے وی سب اسٹیشن انپرا شامل ہیں۔ آئندہ تین ماہ میں ۳۹پرائمری سب اسٹیشنوں سے بجلی کی سپلائی شروع کر دی جائے گی اور مالی سال کے اختتام تک ۴۰سب اسٹیشن میں کام شروع ہو جائے گا۔ ان سب اسٹیشنوں کے کام شروع کرنے کے بعد ریاست میں ۴۰؍اضلاع میں بجلی سپلائی میں بہتری آئے گی۔ ساتھ ہی اوور لوڈنگ میں بھی کمی آئے گی۔