لکھنؤ۔ اترپردیش بجلی مزدور یونین ضلع کمیٹی لکھنؤ کا ایک ہنگامی جلسہ یونین کے صدر دفتر میں منعقد ہوا۔ جلسہ میں یونین کے جنرل سکریٹری سہیل عابد، دیپ سنگھ ، نتن شکلا، سمت شریواستو، شکتی شریواستو، محمد آصف وغیرہ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جلسہ میں یونین کے لیڈران نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جن ملازمین نے دن رات محنت کرکے لیسا کی ٹیکس وصولی، عید الاضحی، دیوالی و محرم جیسے اہم تہواروںمیں تعاون دیا ہے اور دے رہے ہیں انہیں نہ موبائل کی سہولت دی گئی ہے اور نہ ہی بھتہ دیا جاتا ہے۔ ٹیکس سے منسلک فیلڈ ملازمین اپنی تنخواہ کاایک حصہ محکمہ کے کاموں پر خرچ کر دیتے ہیں اس لئے انہیں موبائل، آمد و رفت کیلئے گاڑی بھتہ ، اخبار بھتہ وغیرہ دیاجانا چاہئے۔ مقررین نے کہا کہ انتظامیہ کے افسران، صدر دفتر کے ملازمین پر تو اتنے مہربان ہیں کہ ان کی تنخواہ لاکھوں روپئے کر دی گئی ہے اور انہیں بھتے بھی دیئے جا رہے ہیںلیکن جن فیلڈ کے ملازمین کی بنیاد پر بجلی کا بندوبست چل رہا ہے انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ یونین کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ پوری ریاست میں کچھ مقامات کو چھوڑ کر ٹھیکے پر کام کرنے والے ملازمین کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ یونین اس کی پُر زور مخالفت کرتی ہے اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ انتظامیہ گاڑی بھتہ، اخبار بھتہ دینے اور ٹھیکے پر کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہ وقت سے ادا کرے اور انہیں انصاف دلانے کیلئے تحریک شروع کرنے پر مجبور نہ کرے۔