لکھنؤ(نامہ نگار) تنخواہ میں عدم مساوات اور دفتر اسسٹنٹ سوئم کا عہدہ ختم کرکے انتظامی افسر بنائے جانے کے مطالبے کے سلسلے میں بجلی ملازمین نے مدھیانچل صدر دفتر پر زبردست مظاہرہ کیا۔ ملازمین نے انتظامیہ پر لاپروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ افسران نے کئی مرتبہ یقین دہانی دی لیکن مطالبات پور ے نہیں کئے گئے ۔ ملازمین کے مظاہرے کی قیادت کررہے تنظیم کے جنرل سکریٹری سہیل عابد نے کہا کہ اسی طرح کے مظاہرے سبھی ضلع صدر دفاتر پر کئے گئے۔ گوکھلے مارگ واقع مدھیانچل بجلی تقسیم کارپوریشن لمیٹڈ کے صدر دفتر پر بجلی ملازمین نے منگل کو دھرنا ومظاہرہ کیا۔ ملازمین کو خطاب کرتے ہوئے جنرل سکریٹری مسٹر عابد نے کہا کہ نئے وپرانے ملازمین کی تنخواہ میں نابرابری ہورہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس نابرابری
کو ختم کرنے کیلئے انتظامیہ سے کئی مرتبہ مطالبہ کیاگیا ۔مسٹر عابد نے کہا کہ دو طرفہ گفت شنید میں بھی اس مطالبے کورکھاگیا جس پر یقین دہانی بھی ملی لیکن حکم آج تک جاری نہیں ہوا۔ انہوںنے کہا کہ زیر ملازمت ملازمین کو تھرڈ گریٹ پے ۶۶۰۰دیا جارہا ہے لیکن تھرڈ پے بینڈ نہیں دیا جارہا ہے۔ جو قانون کے مطابق غلط ہے۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کے توانائی سیکٹر میں ملازمین کی زبردست کمی ہے لیکن انتظامیہ ملازمین کی بھرتی کیلئے تیار نہیں ہے۔ مسٹر عابد نے کہا کہ انتظامیہ ملازمین کی بھرتی کے بجائے ٹھیکہ داری رواج کو بڑھانے میں زیادہ دلچسپی لے رہا ہے۔ ملازمین کے مطالبے کو لیکر انہوںنے کہا کہ جس طرح انجینئروں کو گاڑی بھتہ و سی یو جی موبائل دیا جارہا ہے اسی طرح دیگر ملازمین کو بھی یہ فراہمی ملنا چاہئے۔ ٹی جی دوئم سے جونیئر انجینئر کے عہدے پر زیر التواء پرموشن کے حکم کو جلد سے جلد نافذ کیا جائے انہوںنے کہا کہ ملازمین کے زیر التواء بھتوں کی ادائیگی وقت پر یقینی بنائے جائے۔ مسٹر عابد نے کہا کہ محکمہ میں بدعنوانی میں اضافہ ہورہا ہے ریونیو بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ میٹر ریڈنگ کا کام محکمہ جاتی اہل کاروں سے ہی کرایا جائے۔ اسے ٹھیکے پر نہ دیا جائے ۔ مظاہرے کے دوران ملازمین نے کافی حوصلہ دکھایا اور زور دار نعرے بازی کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان کے مسائل کا جلد تصفیہ کیا جائے ۔ عہدیداران نے کہا کہ اگر مسائل جلد حل نہیں ہوتے تو وہ تنظیم تحریک کے اگلے مرحلے پر غور کرے گی۔