ہاپوڑ (نامہ نگار)کوتوالی علاقہ کے رام پور روڈ علاقہ میں واقع ایک فیکٹری میں کام کرنے والے بجلی مکینک کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی۔ اس کی لاش بلند شہر روڈ پر سامیا گارڈن سٹی کے باہر پڑی ہوئی ملی۔ خبر ملنے کے بعد اہل خانہ نے قتل کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے قومی شاہراہ پر جام لگادیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جام کو کھلوانے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔ پولیس نے موقع سے چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور لاش کا پنچنامہ بھرنے
کے بع پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ۔ موصولہ خبر کے مطابق ضلع کے تھانہ ہاپوڑ دیہات علاقہ کے گاؤں سلائی کا باشندہ فرقان (۳۵) رام پور روڈ واقع حاجی نوشاد کی فیکٹری میں بجلی مکینک کے طور پر کام کررہاہے۔ بتایا جارہاہے کہ دوشنبہ کی صبح اس کی لاش بلند شہر روڈ واقع سامیا گارڈن سٹی کے باہر خون آلودہ حالت میں پڑی ہوئی تھی۔ فرقان کے موت کی خبر ملنے کے بعد اس کے اہل خانہ جائے موقع پر پہنچے انہوں نے لاش کو دیکھا تواس کے سر اور ہاتھ پر زخم کے نشان تھے۔ فرقان کے والدین نے قتل کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے قومی شاہراہ پر جام لگادیا جس کی وجہ سے سڑک کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی۔ جام کی اطلاع ملنے پر کوتوالی انچارج راجندر سنگھ یادوپولیس عملہ کو لیکر موقع پر پہنچے انہوں نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی۔ نام نہ کھولنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج کے سبب مظاہرین منتشر ہوگئے۔ اس سلسلہ میں پولیس نے چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور لاش کا پنچنامہ بھرنے کے بعد اسے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ اس سلسلہ میں کوتوالی انچارج راجندر سنگھ یادو نے بتایا کہ فرقان کو قتل نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کی سڑک حادثہ میں موت ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیکٹری سے ڈیوٹی دے کر جب فرقان گھر واپس جارہاتھا تو نامعلوم گاڑی کی زد میں آکر اس کی موت ہوگئی۔