نئی دہلی, 28 فروری (یو این آئی) عام آدمی خصوصاً خواتین، بچوں اور نوجوانوں کے معیار زندگی بلند کرنے کو اہم ذمہ داری گردانتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج لوک سبھا میں نریندر مودی حکومت کا پہلا مکمل بجٹ پیش کردیا جس میں معاشرتی سلامتی کی ایک سے زیادہ تجاویز اور بہبودی اسکیموں کے ساتھ ‘‘میک ان انڈیا’’اور صاف ستھراے ہندستان کے حق میں چلنے والی مہم کو مہمیز لگانے کے متعدد اقدامات کے اعلانات کئے گئے ۔مسٹر جیٹلی نے ریاستوں کے حق میں زیادہ سے زیادہ مالیہ کی فراہمی کا اعلان کیا اور ان سے کہا کہ وپ معاشرتی شعبوں میں اپنے اخراجات بڑھایئں۔ انہوں نے کہاکہ غریبی ختم کرنا حکومت کے کام کاج کا بنیادی مقصد ہے جس کے لئے حکومت کاروبار کو آسان بنانے ، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے ، انفراسٹرکچرکے لئے سرمایہ گزاری اور صحت کی دیکھ ریکھ پر زور دیتی ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جہاں تک مالی استحکام حاصل کرنے کاتعلق ہے تو اس رخ پر وہ تیز چلنے پر دھیرے دھیرے آگے بڑھنے کو ترجیح دیں گے یعنی مقصد حاصل کرنے میں دو سال کی جگہ تین سال لگ ج
ائیں ۔یعنی مالی خسارہ 2015.16 میں3.9 تو 2016.17میں3.6 اور 2017.18 میں 0.3۔ انہوں نے تیکس کے نظام کو بھی سہل بنانے کی تجویز پیش کی۔مسٹر جیٹلی نے خاص طورپر جن دھن یوجنا کا ذکر کیا جس کے تحت 13 کروڑ بچت کھاتے کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے ریاستوں کی طرف زیادہ سرمایہ منتقل کرنے کے بھی سرکاری ارادے کا خصوصی ذکر کیا اور ہندستان کو صاف ستھرا بنانے کی مہم کو جوش و جذبے کے ساتھ عمل میں لانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام صرف صفائی ستھرائی رخی نہیں ہے بلکہ اس کا راست تعلق عوامی صحت سے ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس پروگرام کے تحت چھ کروڑ رفع حاجت گاہیں بنائی جائیں گی۔
کاپوریٹ ٹیکس کو 30 فیصد سے کم کر کے 25 فیصد کرنے کے ساتھ وزیر خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ جی ایس ٹی جسے 2016 میں متعارف کرایا جائے گا آئندہ مالی سال سے ہی تبدیلی لانے کا رول ادا کرنا شروع کردے گا۔ افراط زر کی شرح میں کمی کی وجہ سے حکومت کا حوصلہ بلندہوا ہے ۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ حکومت 2022 تک سب کے لئے گھر کا نشانہ پورا کرنے میں کامیاب رہے گی کیونکہ اس وقت ملک اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منارہا ہوگا۔بلیک منی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک میں رکھی گئی بلیک منی کو واپس لانے کے لئے قانون کو سخت بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی معلوم ذرائع آمدنی سے زائد اثاثہ کے معاملے میں زیادہ سے زیادہ دس برس کی جیل کی سزا کا التزام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ کے سیکٹر میں بے نامی لین دین کو جلد ہی بلیک منی کا لین دین قرار دیا جائے گا۔مسٹرجیٹلی نے کہا کہ حکومت سب کو معاشرتی تحفظ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اس ارادے کو پوراکرنے کے لئے انہوں نے یونیورسل سیکورٹی سسٹم قائم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ‘‘پردھان منتری سرکشا اسکیم’’ سالانہ 12 روپے کی پریمیم پر دو لاکھ روپے کا حادثاتی بیمہ فراہم کرے گی۔انہوں نے ‘‘اٹل پنشن یوجنا’’ شروع کرنے کابھی اعلان کیا جس کے تحت نوجوان افرادی قوت کو پنشن کی سہولت دی جائے گی۔ حکومت اس فنڈمیں 50 فیصد کی ساجھے داری کرے گی۔18 سے 50 برس کی عمر والوں کے لئے وزیر خزانہ نے ‘‘پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا’’ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا جو ایک انشورنس اسکیم ہے ۔ اسی کے ساتھ بزرگ شہریوں کے لئے بھی ایک بہبودی فنڈ کا بھی اعلان کیا گیا۔
وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے آج لوک سبھا میں 2015-16 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ NITI میں اٹل جدت طرازی مشن (اے آئی ایم) قائم کرنے کا ہے ۔مسٹر جیٹلی نے کہا کہ ان کا ارادانہوں نے کہا کہ اے آئی ایم انوویشن پروموشن پلیٹ فارم ہوگا جس میں اکیڈمکس، انٹر پرینیور اور محققین ہندوستان میں جدت طرازی، تحقیق و ترقی اور سائنسی تحقیق کا ماحول پیدا کرنے کے لئے قومی اور بین الاقوامی تجربات سے استفادہ کریں گے ۔جناب جیٹلی نے مزید کہا کہ یہ پلیٹ فارم ہندوستان کے لئے عالمی میعار کی جدت طرازی کے مراکز اور گرانڈ چیلنجوں کے نیٹ ورک کو فروغ بھی دے گا۔انہوں نے سرمایہ کاری اوربنیادی ڈھانچہ کے قومی فنڈ(این آئی آئی ایف) کے قیام کا اعلان کیا اور کہا کہ سرمایہ کاری بنیادی ڈھانچے کے قومی فنڈ (این آ:ی آئی ایف) کے لئے سالانہ 20 ہزارکروڑروپے کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا۔ اس سے ٹرسٹ قرض حاصل کرسکیں گے اوراس کے بدلے میں آئی آر ایف سی اور این ایچ بی جیسی بنیادی ڈھانچے کی مالیاتی کمپنیوں میں ایکویٹی کے طورپر سرمایہ کاری ہو سکے گی۔ نتیجتاً بنیادی ڈھانچے کی مالیاتی کمپنیاں اس زائد ایکویٹی کوکئی گنا بڑھا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا 2014-15 کے مقابلے 2015-16 میں مرکزی فنڈ اور سی پی ایس ای کے وسائل سے بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری میں 70 ہزار کروڑ روپے کا اضافہ کرنے کی تجویز رکھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی موجودہ صورت حال ترقی کے عزائم کے ساتھ میل نہیں کھاتی اسلئے انہوں نے سڑکوں اور ریلوے دونوں کیلئے بجٹ امداد میں 14031 کروڑ روپے اور10050 کروڑ روپے اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری سیکٹر کے یونٹوں کے سی اے پی ای ایکس کے 317889 کروڑ روپے رہنے کی امید ہے جو سال 2014-15 کے نظر ثانی شدہ تخمینے سے 80844 کروڑ روپے زیادہ ہے ۔
مسٹر جیٹلی نے ارون جیٹلی نے آج اپنی بجٹ تقریر میں ذاتی انکم ٹیکس میں کسی تبدیلی کی تجویز پیش نہیں کی ۔ انھوں نے ایسی ٹیکس تجویز کا اعلان کیا جس میں مالی سال 2015-16 میں ہونے والی آمدنی، جس پر ٹیکس کا حساب سال 2016-17 میں کیا جائے گا، کے معاملے میں کمپنیوں کے ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔ لیکن جناب ارون جیٹلی نے ایک کروڑ روپئے سے زیادہ آمدنی والے اشخاص ، ایچ یو ایف ، اے او پی، بی او آئی، آرٹیفیشل جوریڈیگل پرسن ، فرموں، کوآپریٹو سوسائٹیوں اور مقامی اتھارٹیزپر 12 فیصد کی در سے سرچارج کی تجویز پیش کی ہے ۔ایک کروڑ روپئے سے زیادہ اور 10 کروڑ روپئے تک آمدنی والی گھریلوں کمپنیوں کے معاملے میں 7 فیصد کی در سے سرچارج اور 10 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ آمدنی والی گھریلوں کمپنیوں پر 12 فیصد کی در سے سرچارج لگائے جانے کی تجویز ہے ۔جناب ارون جیٹلی نے غیر ملکی کمپنیوں کے معاملے میں ایک کروڑ روپئے سے زیادہ اور 10 کروڑ روپئے تک آمدنی کی صورت میں 2 فیصد کی در سے اور 10 کروڑ روپئے سے زیادہ آمدنی کی صورت میں 5 فیصد کی در سے سرچارج جاری رکھنے کی تجویز پیش کی ہے ۔کمپنیوں کے ذریعے منافع کی تقسیم اور حصص کی واپس خرید یا میوچوئل فنڈ اور آمدنی کی تقسیم پر سکیوریٹائیزیشن کے ذریعے قابل ادائیگی اضافی انکم ٹیکس پر 10 فیصد کی رواں شرح کے بجائے 12 فیصد سرچارج لگانے کی تجویز بھی ہے ۔تمام ٹیکس دہندگان کیلئے مالی سال 2015-16 میں لازمی تعلیم فراہم کرانے اور اس کیلئے مالیے کا انتظام کرنے کے واسطے حکومت کی ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے انکم ٹیکس پر دو فیصد کاتعلیمی سیس اور ٹیکس اور سرچارج پر سکینڈری اور اعلیٰ تعلیمی سیس کہا جانے والا اضافی سرچارج جاری رکھنے کی تجویز ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پلگ اینڈ پلے موڈ میں چار -چارہزارمیگاواٹس کے پانچ نئے بڑے بجلی پروجیکٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کوایک شفاف نیلامی نظام کے ذریعے دیئے جانے سے پہلے اسے تمام منظوریوں اوررابطوں کے لئے رکھاجائے گا۔اس سے ایک لاکھ کروڑروپے تک کی سرمایہ کاری ہو سکے گی۔ جناب جیٹلی نے کہا کہ حکومت سڑکوں، بندرگاہوں، ریل لائنوں اورہوائی اڈوں وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے کے دیگر پروجیکٹوں میں بھی اسی طرح کے پلگ اینڈ پلے پروجیکٹس پر بھی غورکرے گی۔ وزیرخزانہ نے اعلان کیاکہ کوڈنکولم نیوکلیائی بجلی اسٹیشن کا دوسرایونٹ2015-16 میں چالوکردیاجائے گا۔
وزیرخزانہ نے ٹیکس تنازعات کو کم کرنے نیز ٹیکس بندوبست کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ٹیکس رعایتوں اور ترغیبات کو ضابطہ بند کرنے کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ بچت کی حوصلہ افزائی اور انفرادی ٹیکس دہندگان کی حفظان صحت کو فروغ دینے کے لئے صحت بیمہ پریمیم گھٹانے کی حد 15000 روپے سے بڑھاکر 25000 روپے کرنے اور معمر شہریوں کے لئے اس حد کو 20,000 روپے سے بڑھاکر 30,000 روپے کرنے کی تجویز ہے ۔ 80 برس سے زیادہ عمر کے معمر شہری صحت بیمہ کرانے کے مجاز نہیں ہیں۔ انہیں میڈیکل اخراجات کی مد میں 30,000 روپے کی تخفیف کی اجازت ہے ۔ مخصوص امراض کے معاملے میں اخراجات کے سلسلے میں ڈیڈکشن کی حد فی الحال 60,000 روپے ہے ، اسے بڑھاکر 80,000 روپے کردی گئی ہے ۔معذور افراد کے لئے 25,000 روپے کی اضافی تخفیف کی اجازت ہے ۔اس کی حد 50,000 روپے سے بڑھاکر 75,000 روپے کردی گئی ہے ۔ شدید معذوری کے معاملے میں تخفیف کی حد ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر ایک لاکھ 25 ہزر روپے کرنے کی تجویز بھی ہے ۔
مسٹر جیٹلی نے سوکنیا اسمردھی اسکیم میں سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی ہے ۔اس میں انکم ٹیکس کی دفعہ 80 سی کے تحت ڈیڈکشن کی اہلیت ہوگی اور کسی بھی قسم کی ادائیگی پر ٹیکس واجب الادا نہیں ہوگا۔پنشن فنڈ اور نئی پنشن اسکیم میں تعاون سے متعلق ڈیڈکشن کی حد ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر ایک لاکھ 50 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے ۔دفعہ 80 سی سی ڈی کے تحت نئی پنشن اسکیم میں تعاون کے لئے 50,000 روپے کے اضافی ڈیڈکشن کی اجازت ہوگی۔ اسے ایک لاکھ روپے سے بڑھاکر ایک لاکھ 50 ہزار روپے کردیا گیا ہے ۔
مجوزہ ٹیکس ڈیڈکشن کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
۰دفعہ 80 سی کے تحت تخفیف1,50,000 روپے
۰دفعہ 80 سی سی ڈی کے تحت تخفیف50 ہزار روپے
۰ ہاؤسنگ پراپرٹی لان پرسود کی مد میں تخفیف
2,00,000 روپے (اپنا مکان)
۰دفعہ 80 ڈٖی کے تحت صحت بیمہ پریمیم 25,000 روپے
۰ٹرانسپورٹ بھتے کی چھوٹ 19,200 روپے
میزان: 4,44,200 روپے –
مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ کالے دھن سے نمٹنے کے لئے ایک نئے قانون کو نافذ کرنے کی غرض سے پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں ایک بل پیش کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ٹیکس تجاویز کا پہلا اورسب سے اہم ستون ہے ۔ جناب جیٹلی نے کہا کہ آمدنی واثاثوں کو چھپانے اور غیر ملکی اثاثوں سے متعلق ٹیکس سے بچنے پردس سال تک کی قید بامشقت کی گنجائش ہوگی۔ اس طرح کے جرائم کوبڑھنے سے روکا جائے گا۔آمدنی اور اثاثوں کوچھپانے کے لئے ٹیکس کا 300 فیصد کی شرح سے جرمانہ لگانے کی بھی تجویز ہے ۔ ریٹرن نہ بھرنے /ادھوری اطلاعات کے ساتھ ریٹر ن بھرنے پر سات سال کی سخت سزاکی تجویز کا امکان ہے ۔ کمپنیوں ،بینکوں، مالیاتی اداروں بشمول افرادپرمقدمہ چلنے کے علاوہ جرمانہ ہو سکتاہے ۔ غیر ملکی زرمبادلہ مینجمنٹ ایکٹ 1999(ایف ای ایم اے )منی لانڈرنگ ایکٹ کی روک تھام سے متعلق قانون میں بھی ترمیم کی جائے گی۔ وزیرموصوف نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کا ملک کے تئیں یہ پختہ عزم ہے کہ اس دولت کا پتہ لگایا جائے اوراسے واپس لایاجائے ، جو قانونی اعتبارسے ملک کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ نو ماہ میں بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ کالے دھن کے مسئلے سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے ۔
مسٹر جیٹلی نے کہا کہ ان سب باتوں کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری اوراقتصادی شرح ترقی کے احیاء اور میک ان انڈیا کے ذریعے روزگارکے مواقع پیداکرنا ہے تاکہ متوسط طبقے کے ٹیکس اداکرنے والوں کو فائدہ پہنچے اورکم سے کم حکومت اورزیادہ سے زیادہ حکمرانی کے ماحول میں کاروبار کو بڑھانے میں آسانیاں پیدا کی جا سکیں۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں بے نامی لین دین کی روک تھام کازیادہ جامع بل بھی پیش کیاجائے گاتاکہ کالے دھن پرقابوپایا جاسکے ۔ تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ کی مالیت کی خرید اری یا فروخت کے لئے PANکا حوالہ دینا لازم بنایا جارہا ہے ۔ کسی بھی غیر منقولہ جائیداد کی خریداری کے لئے کیش میں 20 ہزاریااس سے زیادہ کی اڈوانس ادائیگی یا اسے قبول کرنے کوروکا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرض کے بندوبست کے لئے ایک ایجنسی (پی ڈی ایم اے ) قائم کی جائے گی جس کے تحت ہندوستان کے بیرونی اور ملکی قرضوں کو ایک ہی جگہ اکٹھا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ہندوستان کی بانڈ مارکیٹ کو مستحکم کرنا ایک اہم عنصر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اے قائم کرکے ہندوستان کی بانڈ مارکیٹ کو بھی اسی عالمی سطح پر لانے کی تجویزہے جس پر ہندوستان کی حصص کی مارکیٹ پہنچ چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہنر مندی کے فروغ اورانٹرپرینیورشپ کی وزارت کے ذریعے جلد ہی ہنر مندی کاقومی مشن شروع کر ے گی۔ وزیر خزانہ مسٹر ارون جیٹلی نے یہ مشن مختلف وزارتوں میں جاری ہنر مندی کے اقدامات کو یکجا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس سے حکومت 31 شعبوں کے ہنر مندی کی کونسلوں میں ضابطوں اور نتائج کیلئے معیار مقرر کرسکے گی۔مسٹر ارون جیٹلی نے کہا کہ ہندوستان دنیا میں سب سے نوجوان ملکوں میں سے ایک ہے اور یہاں کُل آبادی کا 54 فیصد طبقہ 25 سال کی عمر سے کم ہے ۔ اس کے باوجود ہماری افرادی قوت میں پانچ فیصد سے بھی کم لوگ روزگار کیلئے ہنر مندی کی تربیت حاصل کئے ہوئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا دیہی نوجوانوں کے روزگار حاصل کرنے کی اہلیت کو بڑھانے کیلئے شروع کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کیلئے 1500 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اور اس کی ادائیگی اہل طالب علموں کے بینک کھاتوں میں براہ راست ڈیجیٹل واؤچر کے ذریعہ تقسیم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عظیم قومی رہنما کے 100ویں یوم پیدائش کی تقریبات کیلئے ایک کمیٹی کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا اور اس کے لئے مناسب وسائل فراہم کئے جائیں گے ۔مسٹر جیٹلی نے اعلان کیا کہ حکومت سال 2015-16 میں جموں وکشمیر’ پنجاب’ تمل ناڈو’ ہماچل پردیش اور آسام میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) شروع کئے جائیں گے ۔ اسی طرح بہار میں طبی سائنس کو فروغ دینے کی خاطر ریاست میں ایک اور ایمس جیسا ادارہ قائم کرنے کی تجویز ہے ۔اپنی بجٹ تقریر میں وزیرخزانہ نے کرناٹک میں ایک آئی آئی ٹی قائم کرنے اور دھنباد کے انڈین اسکول آف مائن کو پوری طرح آئی آئی ٹی کا درجہ دینے کی بھی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر اور آندھرا پردیش میں آئی آئی ایم قائم کئے جائیں گے ۔ مہاراشٹر’ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں تین نئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ قائم کرنے کی تجویز ہے جبکہ ناگالینڈ اور اڈیشہ میں انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ایجوکیشن ریسرچ قائم کئے جائیں گے ۔شمال مشرقی ریاستوں کیلئے فلم پروڈیکشن’ اینیمیشن اینڈ گیمنگ کا سینٹر اروناچل پردیش میں قائم کیا جائے گا جبکہ ہریانہ اور اتراکھنڈ میں عورتوں کیلئے اپرینٹس شپ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کئے جائیں گے ۔
غریب اور متوسط طبقے کے طلباء کو اپنی اعلی تعلیم جاری رکھنے اور فنڈ کی کسی کمی کے بغیر اپنی پسند کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے سال 2015-16 میں طلباء کو مالی امداد دینے والی اتھارٹی قائم کرنے کی تجویز ہے جو پوری طرح آئی ٹی پر مبنی ہوگی۔ یہ اتھارٹی پردھان منتری ودیا لکشمی کاریہ کرم کے ذریعہ وظیفوں وغیرہ کی نگرانی کرے گی اور تعلیمی قرضوں کی اسکیموں کی نگرانی کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی بھی طالب علم فنڈ کی کمی کی وجہ سے اعلی تعلیم سے محروم نہ رہے ۔
وزیر خزانہ مسٹر ارون جیٹلی نے کہاکہ کسانوں کیلئے ہماری عہد بندی بہت گہری ہے ۔ زرعی پیداوار کیلئے دو اہم چیزوں ، مٹی اور پانی، سے متعلق مسائل کو حل کرنے کیلئے ہم پہلے ہی بڑے اقدامات کرچکے ہیں۔ مٹی کو بہتر بنانے کیلئے مرکزی وزیر نے وزارت زراعت کی اسکیم پرمپراگت کرشی وکاس یوجناکیلئے مدد فراہم کرانے کی تجویز پیش کی ہے ۔
مسٹر ارون جیٹلی نے کہا کہ پردھان منتری گرام سینچائی یوجنا کا مقصد ہر ایک کسان کے کھیت کی سینچائی کرنا اور ہر ایک بوند سے زیادہ فصل حاصل کرنے کیلئے پانی کا کارگر استعمال کرنا ہے ۔ بجٹ میں مائیکرو سینچائی واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ اور پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا کیلئے 5,300 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔وزیر موصوف نے ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اس اہم شعبے میں بھرپورتعاون کریں۔