نئی دہلی۔ 26 فروری (یو این آئی) آج ریلوے بجٹ کے دن لوک سبھا کی کارروائی دو مرتبہ ملتوی کرنی پڑی۔ اپوزیشن کے اراکین نے پرشور مطالبہ شروع کردیا تھا کہ پارلیمانی امور کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو اپنی ان باتوں کیلئے معافی مانگیں جو انہوں نے کل اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف کہی تھیں۔ ایوان کی کارروائی پہلے ساڑھے گیارہ بجے تک کے لئے پھر پونے بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کی گئی۔آج جیسے ہی ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا مسٹر نائیڈو نے اٹھ کر کہا کہ ‘‘بہت سے لوگوں نے کہا ہے کہ میں نے بعض اپوزیشن اراکین کے جذبات مجروح کئے ہیں حالانکہ میں نے کوئی غیر پارلیمانی بات نہیں کہی ، ہاں مجھے حق گوئی کی عادت ہے ’’۔ کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ ‘‘ایوان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہم برداشت نہیں کریں گے ، پارلیمانی امور کے وزیر غیر مشروط معافی مانگیں’’۔اسپیکر سمترا مہاجن نے اراکین کو سمجھانے بجھانے کی بہت کوشش کی لیکن احتجاجی اراکین نہیں مانے اور ایوان کے بیچوں بیچ چلے آئے جہاں ان لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔ معاملات کے اسی موڑ پر اسپیکر نے ساڑھے گیارہ بجے تک کے لئے کارروائی ملتوی کردی ۔جب دوبارہ بزم آراستہ ہوئی تو پھر پرشور منظر ابھرا نتیجہ میں ڈپٹی اسپیکر ایم تھمبی دورائی نے کارروائی
ایک بار پھر پونے بارہ بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ صدر جمہوریہ کے خطبے پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران کل مسٹر نائیڈو نے بظاہر کانگریس کے رکن راہل گاندھی کی چھٹی پر نشانہ لگایا تھا اور کہا تھا کہ کانگریس کو احتساب سے کام لینا چاہئے ، یہاں نہیں تو کہیں دور جاکر۔ ان کا اشارہ راہل گاندھی کے مبینہ طور پر چھٹی منانے کہیں چلے جانے کی طرف تھا۔