،27نومبر(یو این آئی)اتر پردیش کی اکھیلش یادو حکومت میں بدایوں کی دوبہنوں کی عصمت دری کے معاملے میں آج قومی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے۔سی بی آئی نے چونکانے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدایوں کے ان دونوں چچا زاد بہنوں کی عصمت دری نہیں کی گئی تھی بلکہ ان دونوں نے خود کشی کی تھی۔سی بی آئی کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ دونوں چچا زاد بہنوں کی عصمت دری نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی ان کا قتل کیا گیا تھا بلکہ ان دونوں نے خود کشی کی تھی۔قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی کل اپنی جامع رپورٹ پیش کرے گی اور اپنے نتائج سے آگاہ کر ے گی۔ایف آئی آر رپورٹ کے مطابق دونوں چچازاد بہنیں کم عمر تھیں اور انکی عمر 14اور 15سال تھی۔ ان کی مبینہ طور پر آبروریزی کی گئی تھی اور بعد ازاں انہیں قتل کرکے ان کی لاش کو درخت پر لٹکا دیا گیا تھا۔27اگست کو یہ دونوں بہنیں کٹرا گاؤں سیغائب ہو گئی تھیں اور اس کے دوسرے ہی دن ان کی لاش ایک آم کے درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔
اس معاملے کو ریاستی پولس نے جون میں سی بی آئی کے حوالے کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے اپنی تفتیش کے دوران نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ان دونوں بہنوں کی آبرو ریزی نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی ان کا قتل کیا گیا تھا۔سی بی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان دو بہنوں کے قتل کے معاملے میں ملوث ان پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ درج نہیں کرے گی جنہیں اتر پردیش پولس نے گرفتار کیا ہے۔پپو، اودھیش اور ارویش یادو(یہ تینوں بھائی ہیں)سمیت دو دیگر نوجوانوں کو ان بہنوں کی عصمت دری اور قتل کرنے کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔اتر پردیش پولس ہمیشہ سے یہ کہتی رہی تھی کہ ان دونوں بہنوں کی نہ تو عصمت دری کی گئی تھی اور نہ ہی ان کا قتل کیا گیا تھا۔