لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بخشی تالاب علاقہ میں اتوار کی رات دکان سے واپس گھر جاتے وقت ایک صرافہ کاروباری کو مسلح بدمعاشوں نے گھیر لیا۔ پہلے بدمعاشوں نے صرافہ کاروباری پر لاٹھی سے حملہ کر کے زخمی کر دیا اور پھر اسلحہ سے خوفزدہ کر کے اس سے پانچ لاکھ کے زیورات و اٹھارہ ہزار روپئے نقد لوٹ لے لئے۔ کاروباری کے ساتھ موجود اس کی بھانجی نے ہوشیاری دکھائی اور دوڑ کر کچھ دوری پر موجود لوگوں اور سپاہی کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس نے لوگوں کی مدد سے کسی طرح دو بدمعاشوں کو پکڑ لیا جبکہ تین بدمعاش فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پکڑے گئے بدمعاشوں کے پاس سے لوٹے گئے روپئے ملے ہیں۔ اٹونجہ کے تارن پور کے رہنے والے صرافہ کاروباری تیج کمارکی بخشی تالاب کے پہاڑپور میں دکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی رات تیج کمار دکان بند کر کے اپنی بھانجی کے ساتھ موٹر سائیکل سے جا رہے تھے۔ کاروباری کے پاس بیگ میں پانچ لاکھ کے زیورات و اٹھارہ ہزار روپئے نقد تھے۔ کاروباری کو تارن پور موڑ سے پہلے دو موٹرسائیکل سوار پانچ بدمعاشوں نے موٹر سائیکل کو اوور ٹیک کر لیا۔ اس سے پہلے تیج کمار کچھ سمجھ پاتے بدمعاشوں نے اس کے سر پر لاٹھی سے حملہ کر دیا۔ سر پر چوٹ لگتے ہی کاروباری سڑک پر گر گیا اور جب اس نے شور مچانے کی کوشش کی تو بدمعاشوں نے اس پر اسلحہ تان دیا۔ اسی درمیان موقع دیکھ کر کاروباری کی بھانچی وہاں سے خاموشی سے نکل گئی اور ۳۰۰ میٹر کی دوری پر واقع بازار پہنچی۔ اس نے واردات کی اطلاع وہاں موجود سپاہی ابھے سونکر و دیگر لوگوں کو دی۔ سپاہی و مقامی لوگ موقع پر پہنچے تو بدمعاش کاروباری سے زیورات و نقد روپئے لیکر بھاگ رہے تھے۔ بدمعاشوں کا بھاگتا ہوا دیکھ کر سپاہی و مقامی لوگوں نے بدمعاشوں کا پیچھا کیا دو بدمعاشوںکو پکڑ لیا جبکہ باقی بدمعاش بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ پوچھ گچھ میں پکڑے گئے بدمعاشوں نے اپنا نام اٹونجہ کا سدھارتھ و ویجندر بتایا ہے۔ پولیس اب فرار ساتھیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔