برازیل، 6 نومبر: برازیل نے ایک ایسا بل تیار کیا ہے جس کے تحت گوگل اور فیس بک جیسی بین الاقوامی انٹرنیٹ کمپنیاں شہریوں کے ڈاٹا ملک سے باہر نہیں لے جا سکیں گی۔ انہیں ان اعداد و شمار کے لئے برازیل میں ہی ڈاٹا سنٹر قائم کرنا ہوگا۔
نئے بل کا خاکہ کل منظر عام پر لایا گیا جس میں صدر ڈوما روسیف کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ امریکی جاسوسی جیسے واقعات روکنے کے لئے بین الاقوامی انٹرنیٹ کمپنیوں کو برازیل میں ڈاٹا سنٹر بنانے کا حکم دیں۔
امریکہ کے سابق خفیہ ایجنٹ ایڈورڈ اسنوڈین سے موصولہ دستاویزات کے حوالے سے گزشتہ دنوں میڈیا میں خبر آئی تھی کہ امریکہ نے دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برازیل کی بھی جاسوسی کی تھی اور صدر روسیف اور دیگر شہریوں کے فون اور ای میل کے اعداد و شمار اکٹھا کئے تھے۔ بعدازاں صدر نے اپنے 10 کروڑ شہریوں کی نجی معاملات کے تحفظ کے لئے اس طرح کے قانون کا خاکہ تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔
تاہم برازیل کی حکومت کے لئے اس بل کو منظوری دینا آسان نہیں ہوگا کیونکہ ایک طرف جہاں انٹرنیٹ کمپنیاں لام بندی کر رہی ہیں وہیں کانگریس میں بھی اس بل کو اپوزیشن کی مخالفت کا سامنا ہے۔