لبرل ڈیمو کریٹ پارٹی کا رکن کے خلاف انضباطی کارروائی کا عندیہ
برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ڈیوڈ وارڈ نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ کے رہائشی ہوتے تو وہ بھی اسرائیل پر راکٹ فائر کرتے۔
برطانوی پارلیمنٹ کے رکن نے ڈیوڈ وارڈ نے ٹوئٹر کے ذریعے کیے گئے اس اعلان میں کہا ہے کہ ” بڑا سوال یہ ہے کہ ” اگر میں غزہ میں رہتا تو میں راکٹ فائر کرتا اس کا امکانی جواب ہے کہ جی ہاں ایسا ہی ہوتا اور میں راکٹ فائر کرتا۔”
لبرل ڈیموکریٹ ممبر کو اس سے پہلے اسرائیل کے بارے میں منفی بیان دینے پر ایک مرتبہ اتحادی جونیئیر
پارٹی سے معطل کیا جا چکا ہے۔
اب کیے گئے ٹویٹ پر سوشل میڈیا کے ذریعے کئی لوگوں نے نائب وزیر اعظم نک کلیگ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس رکن کو معطل کیا جائے جبکہ بعض نے ایسے ٹویٹ پیغام کو اشتعال انگیزی پر مبنی قرار دیا ہے۔
ڈیوڈ وارڈ کی جماعت نے اپنے اس رکن سے فاصلہ ظاہر کرتے ہوئے کہا اس ٹویٹ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے پارٹی مسئلے کا پر امن حل چاہتی ہے۔”
پارٹی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ” ڈیوڈ وارڈ ہمارے نمائندہ نہیں ہیں، پارٹی اس معاملے کو بڑا سنجیدہ سمجھتی ہے اور اسے انضباطی حوالے سے دیکھے گی۔ ”
واضح رہے غزہ پر مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کو سولہ دن ہو گئے ہیں اور اب تک 624 سے زائد فلسطینی اسرائیلی بمباری سے شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ اس کے مقابلے اسرائیل کے 29 فوجی مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک متنازعہ ٹویٹ پیغام میں ویسٹ منسٹر پر اسلحے سے حملے پر مبنی تصاویر بھجوائیں تھیں۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے یہ غصیلا ٹویٹ پیغام ویک انیڈ پر لندن میں 15000 مظاہرین کے اسرائیل کے خلاف احتجاج کے جواب میں کیا تھا۔