لاس اینجلس، امریکا میں خواتین کی پہلی مسجد میں خواتین نماز کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ —. فائل فوٹو اے پی
لندن: بریڈفورد کی مسلم خواتین کی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں خواتین کی پہلی مسجد تعمیر کی جائے گی۔ اس شہر میں مسلمانوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد
ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق خواتین کی مسجد کا یہ منصوبہ ایک ماہ طویل مشاورت کے ساتھ شروع کردیا جائے گا۔ اسے بریڈفورڈ مسجد منصوبہ بھی کہا جاتا ہے۔
’’حوا کی بیٹیاں‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس کے پہلے دن یہ اعلان کیا گیا۔ اس کانفرنس میں برطانیہ بھر سے آنے والی خواتین شرعی قوانین اور میڈیا میں پیش کی جانے والی مسلمانوں کی شبیہ سمیت بہت سے مسائل پر بحث کریں گی۔
برطانیہ میں تقریباً 1500 مساجد ہیں، اور ان مساجد میں خواتین کے داخلے کے حوالے سے بحث روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
اسی بحث نے مسلم ویمنز کونسل نے گزشتہ سال اس جانب متوجہ کیا کہ وہ شہر کی موجودہ مساجد میں سہولیات کا جائزہ لے۔
یاد رہے کہ اس سال کی ابتداء میں امریکا میں خواتین کی پہلی مسجد کا آغاز لاس اینجلس میں ہوا تھا۔ امریکا بھر سے سینکڑوں خواتین نے اس مسجد کا وزٹ کیا تھا اور مسجد کے منتظمین کی اس اقدام کی حمایت کی۔
برطانیہ میں تقریباً 28 لاکھ مسلمان بستے ہیں۔ تاہم مساجد کی انتظامیہ میں خواتین کی شمولیت کے حوالے سے کی جانے والی کوششیں کافی سست ہیں۔
برطانیہ کے بہت سے مسلمانوں کے لیے خواتین کی مخصوص مسجد کا تصور خاصا سخت ہوگا، جو ثقافتی تبدیلی کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اور نہیں جانتے کہ مساجد میں مرد و خواتین دونوں کا خیرمقدم کس طرح کیا جائے۔