جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بڑی تعداد میں عوام نے مظاہرہ کر کے نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کی مخالفت کا اعلان کیا۔
نسل پرستی کے خلاف عالمی اقدام کے دن کی مناسبت سے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہونے والے مظاہرے میں ایک ہزار سے زائد جرمن شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کی مذمت کرتے ہوئے تارکین وطن کے خلاف یورپی حکومتوں کی پالیسیوں پر اپنی مخالفت کا اعلان کیا۔ ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈز اور اعلانات موجود تھے جن پر ہر طرح کی نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کی مخالفت میں نعرے درج تھے۔ بعض بینروں پر یہ نعرے بھی درج تھے کہ کوئی بھی اپنے بچوں کو اس وقت تک کشتیوں میں بٹھا کر سمندر کے حوالے نہیں کر سکتا جب تک کہ زمین اس کے لئے سمندر سے زیادہ غیر محفوظ نہ ہو جائے۔ اس مظاہرے کا اہتمام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مظاہرے کا مقصد لوگوں کو ان مشکلات سے آگاہ کرنا ہے کہ جن سے تارکین وطن عارضی کیمپوں میں دوچار ہیں۔ یورپی کمیشن کے ادارہ شماریات کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار پندرہ میں بارہ لاکھ پچپن ہزار چھے سو، پناہ گزین یورپ پہنچے ہیں جن میں سے ایک تہائی نے جرمنی کا رخ کیا ہے۔