لکھنؤ(نامہ نگار)شہر میں جرائم بڑھتے ہی جا رہے ہیں اور پولیس بدمعاشوں کے سامنے ناکام نظر آرہی ہے۔ بدمعاشوں کا کارنامہ بدھ کی رات گڑمبا علاقہ میں سامنے آیا۔ یہاں واقع ’پرجاپِتا برہما کماری ایشوری وشو ودیالیہ‘کو اسلحہ سے لیس پانچ بدمعاشوںنے نشانہ بنایا۔ بدمعاش صدر دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں رہنے والی دو برہما کماریوں کو یرغمال بنا کر ۵ء۶۵لاکھ روپئے، موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔
ڈی آئی جی رینج آر کے چترویدی نے بتایا کہ گڑمبا کے پھول باغ واقع ایک مکان میں ’پ
رجا پتا برہما کماری ایشوری وشوودیالیہ‘ ہے اس مکان کی پہلی منزل پر بنے دو کمروں میں وشو ودیالیہ میں نظامت کا کام دیکھ رہی برہما کماری مالتی اور ایک معاون برہما کماری ریتا رہتی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ بدھ کی رات ریتا اور مالتی وشوودیالیہ کا ساراکام نمٹانے کے بعد اپنے کمرے میں سونے کیلئے چلی گئیں۔ رات تقریباً دو بجے نصف درجن بدمعاشوں نے وہاں مکان کا صدر دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اس کے بعد بدمعاش مکان کی بالائی منزل پر پہنچے باقی دروازے پہلے سے ہی کھلے تھے۔ آواز سن کر مالتی اور ریتا کی آنکھ کھل گئی نقاب پوش بدمعاشوں کو دیکھ کر دونوں حیران رہ گئیں۔ اس درمیان بدمعاشوں نے دونوں پر اسلحہ نکال لیا اور روپئے کا مطالبہ کیا۔ برہما کماری مالتی نے بدمعاشوں کی مخالفت کی تو بدمعاشوںنے اس کے سر پر طمنچے کی بٹ سے حملہ کر کے زخمی کر دیا۔ اس کے بعد بدمعاشوں نے مکان میں رکھی الماریوں اور دیگر مقامات کی تلاشی لی۔ بدمعاش وہاں سے ۵ء۶۵ لاکھ روپئے نقد ، ایک موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔ بدمعاشوں کے جانے کے بعد دونوں برہما کماریوں نے پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔ ڈکیتی کی اطلاع ملنے پر گڑمبا پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ وشوودیالیہ میں ڈکیتی کی اطلاع صبح کو پولیس کے اعلیٰ افسران کو ملی۔اس کے بعد ڈی آئی جی رینج آر کے چترویدی، ایس ایس پی یشسوی یادو، ایس پی کرائم دنیش سنگھ، سی او غازی پور دنیش پوری، ایس پی گومتی پار دنیش یادو بھی پہنچ گئے۔ تفتیش کیلئے پولیس نے ڈاگ اسکوائڈ اور فنگر پرنٹ دستے کوبھی طلب کر لیا۔ تفتیش کے بعد گڑمبا پولیس نے اس معاملہ میں نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف ڈکیتی کی رپورٹ درج کر لی ہے۔پولیس جائے واردات سے کچھ فاصلے پر یونٹی سٹی چوراہے پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے بدمعاشوں کے فوٹج کی جانچ کر رہی ہے۔
تعمیراتی کام کیلئے رکھے تھے لاکھوں روپئے
پرجاپتا برہما کماری ایشوری وشوودیالیہ کے پوری دنیا کے ۱۱۰ممالک میں تقریباً ۸۵۰۰ سینٹر چلتے ہیں۔ ڈی آئی جی رینج نے بتایا کہ لکھنؤ کے وکاس نگر علاقہ میں اس وشوودیالیہ کا ایک سینٹر ہے موجودہ وقت میں وہاں تعمیراتی کام چل رہا ہے گڑمبا واقع سینٹر میں جو روپئے رکھے تھے وہ روپئے تعمیراتی کام کیلئے تھے۔ بینک بند ہونے کی وجہ سے روپئے کو بینک میں نہیں رکھا گیا تھا انہوں نے بتایا کہ اس وشوودیالیہ میں کبھی اتنے روپئے نہیں ہوتے ہیں بدمعاشوں کو اس بات کی پوری اطلاع تھی کہ سینٹر پر لاکھوں روپئے موجود ہیں۔ اب پولیس اس بات کا پتہ لگا رہی ہے کہ بدمعاشوں کو روپئے کی موجودگی کی اطلاع آخر کہاں سے ملی؟
پولیس کی ایک ٹیم وکاس نگر میں چل رہے تعمیراتی کام میں لگے لوگوں کے بارے میں پتہ لگا رہی ہے پولیس لوٹے گئے موبائل فون پر بھی اپنی نظر رکھے ہوئے ہے۔ برہما کماری مالتی اور ریتا سے بات چیت کر کے پولیس بدمعاشوں کا حلیہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے دونوںنے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ بات چیت کے دوران بدمعاشوں کا لہجہ مزدوروں جیسا تھا۔