بریلی، 9 اگست (یو این آئی) اترپردیش میں ضلع بریلی کے علی گنج علاقے میں آج ایک متنازعہ مذہبی مقام کو منہدم کئے جانے کے بعد فرقہ وارانہ فساد بھڑک اٹھا۔اس واردات کے بعد دونوں فریقوں میں زبردست تصادم کے بعد گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔ تناؤ کے پیش نظر سیکورٹی بندوبست بڑھانے کے ساتھ ہی نقصان پہنچائے گئے مذکورہ مذہبی مقام کی مرمت کردی گئی ہے۔سرکاری ذرائع نے یہاں یو این آئی کو بتایاکہ دیہی علاقے کے کھٹیٹا گاؤں میں آج علی الصبح ایک متنازعہ مذہبی مقام کو منہدم کردیا گیا۔ اس کے بعد وہاں دو فرقوں کے مابین جم کر فائرنگ ہوئی اور ایک دوسرے پر اینٹ پتھراؤ کیا گیا۔تصادم کے دوران دونوں فریقوں کے سات افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
اطلاع ملنے پر سینئر پولیس اور اعلی سرکاری حکام موقع پر پہنچ گئے۔ کشیدگی کے پیش نظر گاؤں میں بڑے پیمانے پر پولیس اور پی اے سی کے جوانوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔ اس دوران ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔دریں اثنا ریاست کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (امن و قانون) مکل گوئل کے مطابق منہدم کئے گئے حصے کی پولیس اور انتظامی افسروں میں مرمت کروا دی ہے۔دریں اثنا بریلی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سنجے کمار نے کھٹیٹا علاقے میں صورتحال اب قابو میں ہونے کا دعوی کرتے ہوئے بتایاکہ پولیس ٹیموں نے گاؤں میں چھاپہ مار کر اب تک تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ دیگر فسادیوں کو پکڑنے کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔واضح رہیکہ گاؤں میں کل بھی اس معاملے پر دو فرقوں کے مابین تصادم ہوا تھا اور پولیس نے گاؤں جا کر لوگوں کو سمجھا بجھا کر پرسکون کیا تھا۔