بریلی، 12 اگست (یو این آئی) اترپردیش میں بریلی کے کھٹیرا گاؤں میں ہفتہ کے روز بھڑکنے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد تیزی سے معمول پر لوٹتی ہوئی صورتحال کے دوران شرپسند عناصر کی گرفتاری کی کارروائی تیز کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہفتہ کے روز ایک متنازعہ مدرسہ کو ڈھائے جانے کی واردات کے بعد کھٹیرا گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ دونوں فریقوں کے درمیان زبرست تنازعہ کے بعد گاؤں میں افراتفری پھیل گئی تھی اور تناؤ مزید سخت ہونے کے پیش نظر گاؤں میں حفاظتی بندوبست میں اضا فہ کرنے کے ساتھ ساتھ مدرسے کی منہدم عمارت کی مرمت کردی گئی تھی۔ دریں اثناء، سرکاری ذرائع نے آج یہاں یو این آئی کے ساتھ بات چیت کے دوران تشدد زدہ کھٹیرا گاؤں میں صورتحال اب معمول پر ہونے کا دعوی کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاملے میں 14 نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لئے آنولہ کے جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت سے غیر ضمانتی وارنٹ حاصل کرلیا گیا ہے۔ دوسری طرف ایک دوسرے گاؤں راج کلاں کے باشندے مدرسہ کے منتظم محمد شفیع کے خلاف بھی مذہبی ہیجان پھیلانے کے لئے ضلع کے سرولی تھانہ میں ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے