لکھنؤ(نامہ نگار)۔ایک بزرگ نے حسن گنج واقع گومتی ندی میں کود کر جان دے دی ۔ انہیں کودتا دیکھ کر غوطہ خوروں نے بچانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکے ۔ پولیس کو اطلاع دی گئی ۔ اطلاع کے بعد پولیس موقع پر پہنچی ۔ اور ان کے پاس سے ملے موبائل کی بنیاد پر ان کی شناخت کرتے ہوئے اہل خانہ کو اطلاع دی ۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے ۔ٹھاکر گنج کے آشاپورم کالونی ک
ے رہنے والے جواہر لال ورما(۶۲)محکمہ ڈاک میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ دوم کے عہدے پر تعینات تھے ۔ وہ دو برس قبل سبکدوش ہوئے تھے ۔ موجودہ وقت میں اپنے دو بیٹے وویک اور دویندر کے ہمراہ رہ رہے تھے ۔ جواہر لال کی اہلیہ کی کافی عرصہ قبل موت ہو چکی تھی ۔ جواہر لال بیمار رہتے تھے ۔ بیٹے وویک کے مطابق ان کے والد منگل کو گھر سے نکلے تھے وہ پھل لے کر جارہے تھے ۔ حسن گنج واقع گومتی ندی پر بنے ریلوے پل سے وہ گزر رہے تھے ۔ اس درمیان ان کا پاؤں پھسلا اور وہ ندی میں گر گئے ۔ جس سے ان کی ڈوب کر موت ہو گئی ۔ جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق جواہر لال ریلوے پل پر کافی دیر تک بیٹھے رہے اس کے بعد انہوں نے ندی میں چھلانگ لگا دی ۔ غوطہ خوروں نے انہیں بچانے کی کوشش بھی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے ۔ پولیس کو ان کے کپڑے سے ملے موبائل فون سے شناخت کی گئی ۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی ۔