لکھنو: داروغہ کے ظلم کا شکار بزرگ ٹائپسٹ کرشن کمار کےلئے دوشنبہ کا دن بھی ایک نئی پریشانی لیکر آیاہے ۔ دوپہر کو جس وقت وہ جی پی او کے پاس بیٹھا کام کررہاتھا ۔اس کے موبائل فون پرایک کال آئی ۔فون کرنے والے نے کرشن کمار کو داروغہ پردیپ کمار کے معاملے میں بات چیت کرتے ہوئے دھمکی دی ۔ دھمکی کی بات کا پتہ جب پولیس کو لگا تو شام کے وقت انسپکٹر حضرت گنج خود کرشن کمار کے گھر پہنچے اور تفتیش کی ۔
کرشن کمار کی بہو نے بتایاکہ آج دوپہر کو ان کے خسر کرشن کمار یومیہ کی طرح جی پی او پر موجود تھے اور اپنا کام کررہے تھے ۔ بتایاجاتاہے کہ دوپہر تقریباً ۱۲ بجے کرشن کمار کے موبائل فون پر ایک کال آئی ۔ فون اٹھاتے ہی فون کرنے والے نے کرشن کمار کو داروغہ پردیپ کمار کے بارے میں بات کرتے ہوئے دھمکانہ شروع کردیا۔ فون کرنے والے نے کرشن کمار سے کہاکہ انہوں نے جو کیا وہ اچھا نہیں کیا۔ دھمکی بھرا فون آتے ہی کرشن کمار سہم گئے ۔ انہوں نے کچھ لوگوں سے اس بات کا ذکر کیا ۔ اس کے بعد شام کو وہ گھر چلے گئے ۔ دریں اثنا حضرت گنج پولیس کو اس بات کاپتہ چلا کہ کرشن کمار کو دھمکی بھرا فون آیا تھا ۔ پولیس کے افسران نے فوری انسپکٹر حضرت گنج وجے مل یادو کو کرشن کمار کے گھربھیج کر پورے معاملے کی تفتیش کرنے کی ہدایت دی ۔
افسران کا حکم ملتے ہی انسپکٹر حضرت گنج کرشن کمار کے گھر پہنچ گئے ۔ انہوں نے بزرگ کرشن کمار سے بات چیت کی اور ان سے دھمکی دینے والے کا نمبر بھی لیا ۔ فی الحال بزرگ کرشن کمار نے اس سلسلے میں پولیس سے کوئی تحریری شکایت نہیںکی ہے ۔انسپکٹر حضرت گنج کا کہناہے کہ کرشن کمار سے بات چیت کی بنیاد پر ہی پولیس اس بات کی تفتیش کررہی ہے کہ ان کو دھمکی کس نے دی ۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ کرشن کمار کے پاس جو فون آیاتھا وہ شائد انٹرنیٹ کی کال تھی ۔ فی الحال پولیس تفتیش میں مصروف ہے۔