شام کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عوام میں صدر بشار اسد کی مقبولیت بدستور برقرار ہے-
النخیل خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا ہے کہ صدر بشار اسد نے ایک سال قبل صدارتی انتخابات میں اٹھاسی فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے اور اب تک ان کو عوام میں اسی قدر مقبولیت حاصل ہے۔ واضح رہے سنہ دو ہزار چودہ میں مئی اور جون کے مہینوں میں شام کے اندر اور شام سے باہر اس ملک کے صدارتی انتخابات ہوئے تھے۔ ان انتخابات میں بشار اسد کو اٹھاسی اعشاریہ سات فیصد ووٹ ملے تھے۔ شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے رشیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ اردن اور سعودی عرب جیسے ممالک میں جمہوریت کا نام و نشان تک نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ان ممالک کے حکام شام کے انتخابات کے آگے سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔ شام کے وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اردن اور سعودی عرب جیسے ممالک کو دوسرے ملکوں میں کرائے جانے والے انتخابات کے بارے میں بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ ان ممالک نے آج تک انتخابات نہیں کرائے ہیں۔ ولید المعلم نے مزید کہا کہ امریکا نے نام نہاد اعتدال پسند دہشت گردوں کی حمایت کے لئے ایک ارب ڈالر مختص کئے ہیں۔ اردن نے دہشت گردوں کی تربیت کے لئے اپنی سرزمین میں کیمپ بنا رکھے ہیں۔ شام کے وزیر خارجہ نے دہشت گردوں کے ساتھ جنگ میں شام کی فوج کو فاتح قرار دیا اور کہا کہ شام کے فوجیوں کی ثابت قدمی اور عوام کی جانب سے ان کی حمایت شامی فوج کی کامیابی کا اصل راز ہے۔