لکھنؤ ۔پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے اور پاکستان پی پلس پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو کا بیان کہ ان کی پارٹی ہندوستان سے پورا کشمیر حاصل کرے گی، اس بیان پر جن ہت سنگھرش مورچہ کے بینر تلے مسلم سماج پریشد ، اسمارٹ پارٹی ، انڈین نیشنل لیگ، سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا کی قیادت مین بلاول کی تصاویر نذر آتش کرکے بھارت کے عوام کی جانب سے لکھنؤ جی پی او واقع گاندھی جی کے مجسمے کے پاس اپنے غصے کا اظہار کیا جس میں موجود سوشلسٹ فرنٹ کے صدر محمد آفاق نے اپنی تیکھی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلاول قابل معافی نہیں ہے،وہ ہندوستان اور پاکستان کے امن میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، کہ وہ انسانوں کے خون کی پیاسی کن غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر ہندوستان پاکستان کے امن کو درہم برہم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
محمد آفاق نے بلاول کے بیان پر مظاہرہ کرتے ہوئے اسے سخت جواب دیاکہ بلاول کو علم ہونا چاہئے کہ پاکستان ہندوستان کے سبھی مذاہب کا ہے۔ محمد آفاق نے کہا کہ اپنے ملک میں فرقہ پرستوں کا سامنا کرنے کے لئے پولیس انتظامیہ کے ذریعہ روکے جانے کے باوجود محمد آفاق نے بلاول بھٹو کی تصاویر نذر آتش کیں اوریہ بتایا کہ ملکی مفاد کے لئے یہ ضروری ہے۔
محمد آفاق سے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے انڈین نیشنل لیگ کے حاجی فہیم صدیقی اور پی سی کریل دونوں ہی صدور نے اپنے بیان میں کہا کہ جن لوگوں نے ہندوستان کے ٹکڑے کرنے پر اتفاق کیا تھا یا اسے تسلیم کیا تھا وہ سب قصور وار ہیںاس وقت کے محبان کو چاہئے تھا کہ خود کے ٹکڑے ہوجانے دیتے لیکن ملک کے ٹکڑے نہ ہونے دیتے یہی سچی دیش بھگتی تھی۔
بلاول کے بیان سے چوٹ کھائے ہوئے حاجی محمد فہیم نے کہا کہ اس بے ہودہ بیان سے پاکستان کے عوام کا کیا فائدہ ہوگا، پاکستان کو ہندوستان سے الگ ہوئے ۶۸؍برس ہوچکے ہیں لیکن آج تک اسے سنبھالنے والا کوئی قابل وباصلاحیت حکمراں نہیں پیدا ہوا، آج بھی وہاں کی زمین آپسی خانہ جنگی سے لہولہان ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسی قیادت کرنے والا ابھرے جو عوامی مفاد اور امن کے لئے کام کرے نہ کہ اپنے سیاسی مفاد کے لئے عوام کو خونی جنگ کی آگ میں جھونکنے کی سازش رچے، اسمارٹ پارٹی آف بھارت کے صدر شہزدہ منصور احمد اور پریم نارائن سچان دونوں قائدین نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ
میں ایسی تجویز رکھیں کہ پاکستان کو پھرسے ہندوستان کا حصہ بنا کر پورا پاکستان حاصل کرلیں۔
بلاول بھٹو کی تصاویر کے نذر آتش کرنے کے انعقاد میں خاص طور سے عثمان علی، شمیم وارثی، محمد شعیب، محمد اشتیاق، راجیش بھنڈاری،پی سی کریل ، ستیم دوبے، محمد حسیب سمیت پچاسوں لوگ موجود تھے۔ ان سبھی لوگوں نے بلاول بھٹو کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔