پریس ریلیز
وزیر اعلی،چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی کو حالات سے کیا با خبر۔ملزمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا
لکھنئو۔راشٹریہ علماء کونسل کے نو منتخب صوبائی صدر ڈاکٹر نظام الدین خان نے ضلع بلرام پور میں گزشتہ کافی دنوں سے مسلمانوں کے خلاف ہورہی تشدد کی وارداتوں جس میں کئی معصوموں کی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں
کو انتہائی تشویشناک بتاتے ہوئے اسے ضلع میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلاکر مسلمانوں ظلم و تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شازش کا حصہ قرار دیا ۔پارٹی کے صوبائی دفتر سے جاری پریس ریلیزمیں انھوں نے کہاکہ حالیہ دنوں میں ضلع کے گینسڑی، پچپیڑوا،بلرامپور کوتوالی تھانہ حلقوں میں رونما ہونے والے متعدد وارداتیں جنمیں زبردستی تنازیہ کھڑا کرکے بیقصور مسلمانوں کو تشدد پسندوں کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا او رمسلمانوں کو ہی انتظامیہ کی جانبدارانہ رویہ اور عتاب کا شکار ہونا پڑاجو پورے ضلع میںفرقہ وارانہ ہمآہنگی درہم برہم کرنے اور فرقہ وارانہ کے آگ میں جھونکنے کی کوشش ہے انھوں نے اس میں صوبائی حکومت پر سرد مہری پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بلرام پور ضلع کے سماجوادی پارٹی کے ایم قد آور لیڈر جو صوبائی حکومت میں وزیر بھی ہیں پر فرقہ پرست تنظیموں اور تشدد برپا کرنے والوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے علماء کونسل کے صوبائی صدر نے گذشتہ روز تھانہ مہراج گنج ترائی کے موضع دھوراہی میں مورتی وسرجن کے تنازع کو لیکر گائوں
کے پردھان کے ذریعہ کوٹیدار کی پٹائی اور اسکے بعد شرپسندوں کے ذریعہ مسلمانوں کے گھروں پر حملہ اور ہنگامہ آرائی کئے جانے جس میں ایک درجن سے زائد لوگشدید طور پر زخمی ہوئے ہیں اور دہشت کی وجہ سے مذکورہ گائوں کے مسلمانوں کو نکل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے او گزشتہ روز ہی ر بلرامپور شہر میں شرپسندوں کی پٹائی سے ایک مسلمان رکشہ والے کی موت جس میں ملزموں کو بچانے کی نیت سے بلرامپور کوتدالی انچارج کے ذریعہ مقتول کے خلاف ہی چوری کا مقدمہ درج کر دئے جانے کی وارداتوں پر سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے چیف سکریٹری اور پولیس کمشنر کو ٹیلی فون اور میل کرکے حالات باخبر کرکے ان وارداتوں ملوث ملزوں کو فورا گرفتار کرنے کو کہا ہے ساتھ ہی انھوں نے صوبے کے وزیر اعلی اکھلیش سنگھ یادو کو بھی خط لکھ کر بلرامپور ضلع کے حالات سے واقف کراتے ہوئے تشددپسندوں کے خلاف کڑی سے کڑی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔