نئی دہلی،16مارچ(یو این آئی)نئی دہلی۔ چننئی اور احمدا ٓباد۔ممبئی کے درمیان بلیٹ ٹرین چلانے کے امکانات تلاش کرنے کے لئے سروے کرائے جا رہے ہیں۔اس کے لئے اسپیڈ ریل اتھاریٹی آف انڈیا کو ذمہ داری دی گئی ہے ۔لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر ریل سریش پربھو نے یہ باتیں بتائیں۔وقفہ سوال کے دوران کانگریس کے جیوتی رادتیہ سندھیا نے وزیر ریل سے اس بابت سوال کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہائی اسپیڈ ٹرین چلانے کے لئے 9کوری ڈور کی شناخت کی جا چکی ہے اور اس پر مزید کام کئے جا رہے ہیں۔مقررہ وقت کے اندر مزید پروجکٹوں پر بھی کام پورا کر لیا جائے گا۔مسٹر پربھو نے کہا کہ ہائی اسپیڈ ٹرین چلانے کے لئے کافی خطیر رقم کی ضرورت پڑ رہی ہے ۔ہر کیلو میٹر کی اس کی تعمیر پرتقریبا150کروڑ روپئے خرچ ہونے کے امکانات ہیں اور سیکورٹی و تحفظات کو نظر میں رکھتے ہوئے اس کام کو پورا کیا جا ئے گا۔اس کی تعمیر پراتنی بڑی رقم کے خرچ کے سوال پر انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ وہ عوام پر اس کا بوجھ نہیں لادیں گے اور اس کے لئے بجٹ میں انتظامات کئے گئے ہیں۔اس کے لئے الگ سے سرمایہ کاری کی بھی ضرورت پڑے گی تو کی جا ئے گی۔انہوں نے بتایا کہ کئی غیر ملکی کمپنیاں جس میں چین و جاپان شامل ہیں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس پروجکٹ میں سرمایہ کاری کریں گی۔مسٹر سندھیا نے کہا کہ اچھے دن کا وعدہ کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی نے بلیٹ ٹرین کے لئے احمد آباد۔
ممبئی کے روٹ کا انتخاب کیا ہے ۔اس روٹ پر بڑے لوگ ہی سفر کر سکتے ہیں اور غریبوں کے لئے اس میں کچھ بھی نہیں ہے ۔وزیر ریل سریش پربھو نے کہا کہ صرف بلیٹ ٹرین کے لئے ہی اچھے دن نہیں آنے والے ہیں بلکہ ریل کے لئے بھی اچھے دن آنے والے ہیں۔حکومتریل کے لئے کئی بڑے پروجکٹ شروع کر رہی ہے اور اس سے عام لوگوں کا سفر بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اب برے دن جا چکے ہیں (کانگریس کی حکومت ختم ہوچکی ہے ) اور اچھے دن آنے والے ہیں(بی جے پی کی حکومت آ چکی ہے )۔