لکھنؤ(نامہ نگار) وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس کے دو روزہ دورے کے دوران ان کیے حفاظتی بندوبست میں کچھ غلطی ہوجانے کا انکشاف ہوا ہے، لیکن انتظامیہ اس لاپروائی کو تسلیم کرنے سے انکار کررہا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ۸نومبر کی صبح جب وزیر اعظم اسی گھاٹ پر پہنچے تھے، اس وقت وہاں نصب دو سی سی ٹی وی کیمروں کے خراب ہونے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ وزیر اعظم کے گھاٹ سے نکلنے کے بعد اسی روز دیر شام کو جب وزارت داخلہ نے سی سی ٹی کیمروں کی رپورٹ طلب کی، تو ضلع انتظامیہ کی نیند حرام ہوگئی۔ کوئی بھی اہلکار عوام کے سامنے کچھ بھی کہنے کو تیار نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے اس معاملے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے لئے چار پورٹ لگے تھے لیکن ان میں سے صرف دو میں کیمرے نصب کئے گئے تھے اور یہ دونوں کیمرے ٹھیک سے کام کررہے تھے، اس دعوے کے باوجود پولس سی سی ٹی وی کیمروں کے سرور کو جانچ کے لئے اپنے لیب میں لے گئی ہے۔ دریں اثناء سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ جوگیندر کمار نے وزیر اعظم کی سکیورٹی میں غلطی کا اعتراف کرنے سے
انکار کرتے ہوئے کہا کہ گھاٹ پر دو سی سی ٹی وی کیمرے ٹھیک طورپر کام کررہے تھے، جبکہ باقی کیمروں کو مسٹر مودی کی سکیورٹی پر تعینات ایس پی جی نے بند کروا دیا تھا۔ مسٹر کمار کا کہنا ہے کہ ایس پی جی کی دلیل تھی کہ وزیر ا عظم کے پروگرام کی ریکارڈنگ سی سی ٹی وی کیمرے میں نہیں ہوسکتی تھی۔ واضح رہے کہ وزیر ا عظم نریندر مودی ہفتہ کے روز صبح آٹھ بج کر ۴۰منٹ پر اسی گھاٹ پہنچے تھے۔ وہاں انہوں نے گنگا پوجن کے بعد صفائی مہم کی شروعات کی تھی۔