گذشتہ ایک سال میں بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیم کو انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا
بنگلہ دیش کی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی کپتان سلمیٰ خاتون کا کہنا ہے کہ جب کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے دورے کے لیے ٹیم سے پوچھا تو ٹیم نے فوری حامی بھر دی۔
کرک انفو کے مطابق سلمیٰ خاتون کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے ان سے پاکستان کا دورہ کرنے کے حوالے ستمبر کے آغاز میں پوچھا تھا۔
سلمیٰ خاتوبن نے کرک انفو کو بتایا کہ پوری ٹیم کی توجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیل پیش کرنے پر مرکوز ہے نہ کہ گراؤنڈ سے باہر سکیورٹی پر۔
’ہم پر پاکستان کا دورہ کرنے کے حوالے سے کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا گیا۔ ہم اپنی خواہش کے مطابق پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ہمیں پوری سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔‘
بنگلہ دیش کی خواتین کی کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان میں دو ٹی ٹوئنٹی اور دو ون ڈے میچ کھیلے گی۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی 30 ستمبر کو، دو اکتوبر کو دوسرا اور چار اکتوبر کو پہلا ایک روزہ میچ اور چھ ستمبر کو دورا ایک روزہ میچ کھیلے گی۔
کرک انفو سے بات کرتے ہوئے سلمیٰ نے کہا کہ نو روزہ دورے پر مکمل سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ ایک سال میں بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیم کو انٹرنیشنل میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا اور ہم اس سیریز کے منتظر ہیں۔
سلمیٰ نے کہا ’کرکٹ بورڈ نے ہم سے ہمارا فیصلہ پوچھا۔ ہم دورے پر جانا چاہتے ہیں کیونکہ ہم نے 2014 ایشین گیمز کے بعد کوئی میچ نہیں کھیلا۔ ہم میں کوئی خوف نہیں ہے۔ ہمیں معلوم ہے جہاں ہم کرکٹ کھیلیں گے وہاں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔‘
بنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ آج یعنی پیر کو کراچی پہنچے گی جہاں وہ میچز کھیلے گی۔ یہ میچز ساؤتھ اینڈ کلب میں کھیلے جائیں گے۔
ٹیم کے ہمراہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے وائس چیئرمین محبوب الانعام، خواتین ونگ کے چیئرمین ایم اے اول اور بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شفیق الحق بھی ہوں گے۔
شفیق الحق کا کہنا ہے کہ اگر ٹیم چاہے تو وہ سکیورٹی کے ہمراہ ساؤتھ اینڈ کرکٹ کلب سے باہر بھی جا سکتی ہے۔