لکھنؤ (نامہ نگار)سال ۲۰۱۵کی اترپردیش ثانوی تعلیمی بورڈ کی ہائی اسکول اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات نقل سے پاک ہونا چاہئے۔ اس کے لئے امتحانی مراکز کااہتمام ضوابط کے مطابق کیاجائے ۔ نقل مافیائوں پرقدغن عائد کیاجائے ۔ جس ضلع میں نقل مافیا پریشان کریں تواس کی جانکاری مجھے دی جائے تاکہ سخت سے سخت کاروائی کی جاسکے ۔ یہ بات ثانوی تعلیمی وزیر محبوب علی نے ثانوی تعلیمی ڈائرکٹوریٹ کے جلسہ میں کہی۔ محبو ب علی یہاں ثانوی تعلیمی ڈائرکٹوریٹ کے جلسہ گاہ میں آئندہ اترپردیش ثانوی تعلیمی کونسل امتحانات کی تیاری کے سلسلے میں ریاست بھرسے آئے تعلیمی محکمہ کے افسران اور پرنسپلوں کے ساتھ جائزہ جلسہ کررہے تھے۔ انھوںنے کہا کہ آئندہ بورڈ امتحانات میں طلباوطالبات کوایک ساتھ بیٹھنے کی تجویز پربھی غور کیاجارہا ہے۔انھوںنے کہاکہ بورڈامتحانات کے وقت امتحانی مراکز کے معائنے میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہئے ۔ امتحانی مراکز کو طے کرنے اور ایل ٹی گریڈ کی تقرریوں میں بدعنوانی کی
شکایت آنے پرسخت سزاکی کاروائی کی جائے گی۔ محبوب علی نے کہا کہ ریاست میں تعلیم کی اہمیت میں بہتری لائی جائے۔ اس کیلئے ہمارے افسران اور اساتذہ محنت اورلگن کے ساتھ کام کریں ۔انھوںنے کہا کہ گزشتہ تین برسوںمیں تعلیمی محکمہ میں ایک بھی ماڈل اسکول کاتعمیری کام پورانہیں ہوپایاہے ۔یہ حالت تشویش ناک ہے۔ انھوںنے کہا کہ عمارتوں کی تعمیر میں اہمیت پرخصوصی دھیان دیا جائے اور جن تعمیری ایجنسیوں کاتعمیری کام کی اہمیت خراب ہواس سے رکوری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف درج کرکے انھیں سیاہ فہرست میں ڈالاجائے۔ انھوںنے افسران سے کہا کہ تعمیری ایجنسیوں سے ساز باز نہ کریں۔ محبوب علی نے کہاکہ اعظم گڑھ، الہ آباد ،آگرہ ، گورکھپور ، علی گڑھ، اور وارانسی منطقوںمیں تعلیم کی حالت میں مزید سدھار کی ضرورت ہے ۔ تعلیمی سیشن کی مدت میں تبدیلی سے کسی بھی ٹیچر کاکوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ضوابط کے مطابق اساتذہ کو تعلیمی سیشن کافائدہ پہلے کی طرح ملتارہے گااس سے بچوں کوپڑھنے کامزید وقت مل جائے گا۔ اس موقع پروزیر مملکت ثانوی تعلیم ونود کمارعرف پنڈت سنگھ اور وجے بہادر پال، چیف سکریٹری ، ڈاکٹر ایس پی سنگھ ، ڈائرکٹر ،اودھ نریش شرما سمیت دیگر سینئرافسران ،ضلع اسکول انسپکٹر ، منطقائی جوائنٹ ڈائرکٹراورایڈیشنل ڈائرکٹر موجود تھے۔