لکھنؤ(نامہ نگار)سیتاپور کے رہنے والے ایک بولیرو گاڑی ڈرائیور کا قتل کر دیا گیا ڈرائیور کی لاش منگل کی صبح پارا علاقہ واقع نہر میں ملی۔ اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔ ڈرائیور کی بولیرو گاڑی بھی غائب ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بدمعاشوں نے بولیرو گاڑی لوٹ کر ڈرائیور کا قتل کیا ہے۔ فی الحال پولیس رپورٹ کے آنے کا انتظار کر رہی ہے۔
پارا کوتوالی انچارج اشوک یادو نے بتایا کہ سیتاپور کے مشرکھ نئی بستی کے رہنے والے ۲۲سالہ راہل نے کچھ وقت قبل بولیرو گاڑی خریدی تھی۔ راہل بکنگ پر بولیرو چلاتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ دوشنبہ کو راہل گاڑی بکنگ پر لے کر نکلا تھا اس کے بعد وہ واپس گھر نہیں پہنچا۔ منگل کی صبح پارا کے کلہڑ کٹا گاؤں کے نزدیک نہر میں راہل کی لاش پڑی ملی۔ لوگوں نے جب اس کی لاش دیکھی تو پولیس کنٹرول روم کو مطلع کیا۔ موقع پر پہنچی پارا پولیس نے کسی طرح لاش کو نہر سے نکلوایا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو متوفی کے پاس سے ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔ ڈی ایل کی مدد سے پولیس نے لاش کی شناخت کی اور اطلاع مشرکھ پولیس کو دی۔ مشرکھ پولیس نے راہل کے گھر
جا کر اس کے قتل کی خبر دی۔ راہل کے قتل کی خبرملتے ہی اس کے کنبہ والے راجدھانی پہنچ گئے راہل کے والد رام نریش شکلا نے بتایا کہ راہل کی بولیرو گاڑی غائب ہے ان لوگوں نے شک ظاہر کیا ہے کہ بولیرو گاڑی کو لوٹنے کے بعد راہل کا قتل کر دیا گیا ہے۔ راہل کے گلے پر چوٹ کے نشان تھے اور انگوچھا بھی لپٹا ہوا تھا۔ ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ وہیں پارا پولیس کا کہنا ہے کہ راہل کی موت کا اصل سبب پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا اس کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی راہل کے کنبہ میں والدین کے علاوہ اہلیہ گیتا اور دو بھائی ہیں۔