مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اپنا جائز معاوضہ لیے بغیر نہیں ہلیں گے
بولیویا میں ایک سونے کی کان سے مقامی لوگوں کو نکالنے کی کوشش کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کان ان کی آبائی زمین پر واقع ہے اور اس کو چلانے والی کمپنی ان کو معاوضہ ادا کرے۔ جھڑپوں میں ایک پولیس افسر مارے گئے جبکہ دس لوگ زخمی بتائے جاتے ہیں۔
پولیس اہلکار سارجنٹ ہوزے لوئی کیواسپی کی ہلاکت کے بارے میں متضاد بیان سامنے آ رہے ہیں۔
کان کن کمپنی کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کو مظاہریں نے ایک چٹان سے نیچے پھینک دیا تھا، جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی موت بھگدڑ کے دوران گر جانے کے بعد واقع ہوئی۔ کچھ عینی شاہدین نے کہا ہے کہ سارجنٹ ہوزے کی موت ان پر بارودی مواد پھینکے جانے کے بعد ہوئی جس سے وہ زمین پر گر گئے تھے۔
بولیویا کے وزیر داخلہ کارلوس رومیرو نے کہا ہے کہ سارجنٹ ہوزے کی موت کی تفتیش جاری ہے اور اس کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔
مظاہرین کے ایک ترجمان نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ تشدد کے واقعات تب پیش آئے جب پولیس نے انھیں کان سے زبردستی نکالنے کی کوشش کی۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر پولیس دوبارہ واپس آنے کی کوشش کرے گی تو مظاہرین سڑک مسدود کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین اپنا جائز معاوضہ لیے بغیر نہیں ہلیں گے۔
منگل کو حکومت نے مظاہرین کی جانب سے یرغمال بنائے جانے والے چار پولیس اہلکاروں کی رہائی کو خوش آئند اقدام قرار دیا تھا۔