نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایک شعلہ بیان رہنماءنے اتوار کو دہرا دون میں وشوا ہندو پریشد کے ایک ایونٹ کے دوران اپنے ریمارکس سے بھڑوں کے چھتے کو چھیڑ دیا۔
ایونٹ کے دوران سادھوی پراچی نے اپنی تقریر کے دوران بولی وڈ کے خانوں کی فلموں کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ” ان کی فلمیں تشدد کا کلچر پھیلاتی ہیں” اور نوجوانوں کو انہیں اپنا آئیڈیل نہ بنانے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت کے حالیہ بیان کی بھی حمایت کی جس میں انہوں نے نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن مدر ٹریسیا پر الزام عائد کیا گیا
تھا کہ وہ مذہبی خدمات کے نام پر تبلیغ کرتی رہیں۔
بی جے پی رہنماءکے بقول ” مدر ٹریسیا خدمات کے نام پر لوگوں کو عیسائیت قبول کرنے کے لیے اکساتی تھیں”۔
موہن بھگوت نے یہی ریمارکس کہے تھے اور ان کا الزام تھا کہ غریب افراد کی مدد کے پیچھے مدر ٹریسیا کا بنیادی مقصد عیسائیت کی تبلیغ تھا۔
اتوار کو ہونے والے ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے سادھوی پراچی نے کہا کہ ایک بار وہ میرٹھ میں ایک پروگرام میں تھیں جہاں انہوں نے ایک لڑکے سے پوچھا کہ وہ زندگی میں کیا بننا چاہتا ہے ” اس نے کہا کہ وہ رتیک روشن، شاہ رخ خان، سلمان خان، عامر خان جیسا بننا چاہتا ہے، جب میں نے پوچھا کہ کیوں تو اس کی ماں کا کہنا تھا کہ وہ سب اسٹنٹس کرنے میں ماہر ہیں”۔
ہندو انتہا پسند گروپ کی جانب سے تینوں خانوں کی فلموں کے بائیکاٹ کے مطالبے پر انہوں نے کہا” میں بجرنگیوں سے کہتی ہوں کہ وہ دیواروں پر لگے شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان کی فلموں کے پوسٹرز پھاڑ دیں اور انہیں ہولی کی آگ میں جلادیں”۔