ابوجہ :افریقی ملک نائجریا اور اس کے آس پاس کے ممالک میں قہر برپا کرنے والی شدت پسند تنطیم بوکوحرام کی وجہ سے 14لاکھ بچے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانے کے لئے مجبور ہوئے ہیں۔یونائیٹڈ نیشنس بین الاقوامی چلڈرنس ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے آج یہ اطلاع دی۔ یونیسیف کے مطابق گزشتہ پانچ مہینوں میں بوکو حرام کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے سبب اس مدت میں کم از کم پانچ لاکھ بچے بے گھر ہوئے ہیں۔ بوکوحرام نائجریا کے شمال مشرق کو اسلامک اسٹیٹ بنانے کے لئے گزشتہ چھ برسوں سے یہاں دہشت گردانہ سرگرمیاں چلا رہا ہے ۔ اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں اور کم از کم 21لاکھ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے ۔یونیسیف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف شمالی نائجریا سے 12لاکھ بچوں کو نقل مکانی کرنی پڑی جن میں سے بیشتر کی عمرپانچ برس سے کم ہے ۔ اس کے علاوہ کیمرون، نائجر اور چاڈ جیسے ممالک سے بھی دو لاکھ 65ہزار بچے بے گھر ہوئے ہیں۔ 2015کی شروعات میں بوکو حرام نے شمال مشرق کے تینوں صوبوں پر قبضہ کرلیا تھا لیکن نائجریائی فوج نے انہیں تین ممالک کی مدد سے اسے واپس جانے پر مجبور کردیا۔یونیسیف کی رپورٹ میں ایک نہایت حیرت میں ڈالنے والی بات سامنے آئی ہے کہ ان بے گھر بچوں کو کیمپوں کے علاوہ بورنو صوبہ کی راجدھا نی مائیدوگری کے کمیونٹی سنٹر میں رکھا گیا ہے جو بوکو حرام کے گڑھ کے طورپر نا جاتا ہے ۔