یہ دیکھا گیا ہے کہ پانچ سال تک کے بچوں میں تیز بخار ہونے پر دورے پڑتے ہیں.ایسے میں بچوں کے والدین گھبرا جاتے ہیں اور اس کو مرگی سمجھ بیٹھتے ہیں. یہ دورہ Febrile seizureکے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ۲سے ۵ فیصد بچوں میں سے دورے پڑ سکتے ہیں. قریب ۹۴ فیصد دورے تین سال کی عمر تک پڑ جاتے ہیں اور باقی ۶ فیصد پانچ سال کی عمر تک ہی پڑتے ہیں. اس میں بچے کو۱۰۱ سیلسیس ڈگری سے زیادہ بخار ہو جاتا ہے۔
. بچوں میں سردی، کھانسی، کان میں درد، نمونیا، اسہال وغیرہ کی وجہ سے بخار تیز ہو سکتا ہے اور اس طرح کے
دورے پڑ سکتے ہیں. یہ دورہ مرگی کی بیماری کے زمرے میں نہیں آتے ہیں۔
دورے پڑنے پر کیا کریں:
بچے کو کروٹ سے لٹا دیں. منہ میں کچھ نہیں ڈالیں. اس کے ارد گرد سے نکیلی چیزیں ہٹا دیں. اسے گھیر کر کھڑے نہ ہوں اور بچے کو ہوا لگنے دیں۔
اس ٹائیٹ کپڑے کھول دیں. اگر مرگی کا دورہ ہو تو نوٹ کریں کہ وہ اپنی زبان نہ کاٹ لے. دورے کے بعد بچہ اپنے آپ نارمل ہو جاتا ہے. ایک دن میں اگر چار سے پانچ بار کسی بچے کو دورے پڈے تو اسے فورا ڈاکٹر کو دکھانا چاہئے۔
دورے پڑنے پر یہ نہ کریں
جوتا نہ سنگھائیں، منہ پر پانی نہ ڈالیں.
منہ میں کپڑا نہ ٹھوسے، مریض کو پکڑے نہیں.