اکثر والدین اپنے بچوں پر پڑھائی کا دباؤ ڈالتے رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بچے تعلیم سے جی چرانے لگتے ہیں اورضدی ہو جاتے ہیں۔ بچوں پر پڑھائی کا دباؤ ڈال کر آپ زبردستی ان کو نہیں پڑھا سکتے ہیں، بلکہ اگر آپ محبت سے بچوں کوسمجھائیں تو بغیر کسی تاخیر کے وہ پڑھائی پر توجہ دینے لگیں گے۔ دباؤ ڈالنے سے بچوں پر بہت برا اثر پڑتا ہے. آئیے جانتے ہیں اس سے ہونے والے نقصان کے بارے میں ۔
تناؤ:۔
بچوں پر پڑھائی کا دباؤ ڈالنے سے ان میں کشیدگی کے امکانات بڑھ جاتی ہے۔کشیدگی کی وجہ سے کئی بار وہ ایسے فیصلے لے لیتے ہیں جو نہ صرف ان کے لئے بلکہ ان کے خاندان کے لئے بھی مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔
پریشر:۔
بچوں پر کئی بار پڑھائی کا پریشر اتنا زیادہ ہو جاتا ہے کہ بچے ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہے، جس کی وجہ سے وہ خود کشی جیسے خطرناک قدم اٹھانے سے بھی نہیں ہچکچاتے۔
بری عادات:۔
کئی بار پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے بچے کونقل کرنا،امتحان میں چھٹیاں لیے جانا،چوری کرنا جیسی بری عادات میں پھنس جاتے ہیں۔ اس لئے والدین کو اپنے بچوں پر دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے اور انہیں تعلیم کے لیے پیار سے سمجھانا چاہئے۔جسمانی گروتھ:۔
آپ کے دباؤ ڈالنے سے بچہ پڑھائی میں اتنا ڈوب جاتا ہے کہ وہ باقی چیزوں کے لئے وقت ہی نہیں نکال پاتا. تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود بھی ضروری ہے، اسی سے بچوں کا جسمانی گروتھ ہوتا ہے، لیکن صرف پڑھائی کرتے رہنے سے بچے دوسروں سے گھل مل نہیں پاتے ہے اور اپنا پورا وقت کتابوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔جس سے وہ باقی چیزوں میں دوسروں سے پیچھے رہ جاتے ہیں اور ان میں احساس کمتری پنپنے لگتی ہے۔