کھانسی ، فلو جیسی کئی ایسی بیماریاں ہیں جو بچوں کو بہت آسانی سے ہو جاتی ہیں ۔ خاص طور پر اگر بچہ شروع شروع میں کمزور ہوتا ہے یا پیدائش کے وقت بیمار رہا ہے تو ان بچوں کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانا ضروری ہو جاتا ہے جس میں مدد کرتی ہے صحیح کھان پان کی عادات ۔ اگرچہ بچوں کی دیکھ رکھنے کے لئے والدین کو زیادہ علم کی ضرورت نہیں لیکن گھریلو نسخوں کی مدد سے تھوڑی سی سمجھ بوجھ ہی وہ اپنے بچوں کو معمولی موسمی بیماریوں سے بچا سکتے
ہیں ۔بچوں کو یہ فیصلہ کرنے دیں کہ لنچ یا رات کے کھانے میں کیا لینا چاہتے ہیں ۔ اتنا ضرور ہے کہ وقت وقت پر اس کی پسندیدہ چیزوں کو بھی شامل کرتی رہیں ۔ جن جنک فوڈ اور فاسٹ فوڈ کا مطالبہ بچے کرتے ہیں انہیں گھر میں ہیلدی طریقے سے تیار کر کے دیں۔ بچوں کو متوازن ڈائٹ ، ہری پتے دار سبزیاں ، مچھلی اور فروٹس کو ان کے کھانے میں ضرور شامل کریں ۔ بچوں کو بتائیں کہ یہ ڈائٹ انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر صحتمند بناتی ہے ۔ بچے کے دبلے ہونے پر فکر نہ کریں صرف توجہ اس بات پر دینا ہوتا ہے کہ بچہ کمزور نہ ہو ۔ اس لئے بچوں کو زیادہ کھلانا بھی سمجھداری نہیں ۔ بچہ کھانے سے دور نہ بھاگے اور تمام چیزیں کھائے اس کے لئے اس کی پسند کا بھی خیال رکھیں ۔اگر بچہ بھوکا نہ ہو تو اسے کھانا کھانے کے لئے مجبور نہ کریں ۔ کھانا ختم کرنے کے لئے انہیں کسی طرح کا دباؤ نہ ڈالیں ۔ اچھی نیند آپ کے بچے کی صحت کے لئے ضروری ہے ۔ بچے کے لئے دس سے بارہ گھنٹے کی نیند صحیح ہے ۔ اگر بچے کی نیند پوری نہیں ہو پاتی ہے تو اسکول میں وہ پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتا ساتھ ہی اس میں تھکاوٹ اور چڑچڑاپن بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔ بچے کا برابر چیک اپ کرواتی رہیں ۔ بچے کے لئے سورج کی روشنی بہت فائدہ مند ہوتی ہے ۔ یہ قدرتی طور پر جسم کو جراثیم سے لڑنے کی قوت دیتی ہے ۔ سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں مضبوط بنتی ہیں ۔ بچوں کو صبح کا ناشتہ ضرور دیں۔ اگر بچپن سے ہی اس کی عادت پڑ جائے گی تو انہیں خود ہی اس وقت بھوک لگے گی ۔ صرف دودھ پر ہی منحصرنہ رہیں ۔ پانچ سال کی عمر تک آتے آتے انہیں ورزش کرانا شروع کرائیں ۔ اگرچہ اس عمر میں وہ خود بھی کھیلنے کے لئے زیادہ دلچسپی دکھاتے ہیں ۔ یہ سرگرمی صرف گھر میں ہی اچھل کود تک محدود نہیں ہونی چاہئے بلکہ انہیں گھر سے باہر بھی کھیلنے کا پورا موقع دیں ۔