ازدواجی زندگی پرمثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں
واشنگٹن:بچوں کی مشترکہ دیکھ بھال سے ازدواجی جنسی تعلقات پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔امریکہ کی جارجیا سٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے حالیہ تحقیق کے بعد یہ ثابت کیاہے کہ جب عورت پر ہی سب بچوں کی دیکھ بھال کا بوجھ ڈالا جاتاہے تو اس سے ازدواجی زندگی میں بگاڑ اور جنسی تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس کے برعکس جو جوڑے مشترکہ طورپر بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں وہ دوسرے جوڑوں کی بہ نسبت زیادہ خوشیوں سے بھرپور ازدواجی زندگی گزارتے ہیں۔سماجیات کی اسسٹنٹ پروفیسر محقق ڈینیئل ایل کارلسن نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کی دیکھ بھال کے بہتر ازدواجی زندگی اور میاں بیوی کے جنسی تعلقات پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔محققین کی ٹیم نے ۴۸۷جنس مخالف کی جانب راغب ہونے والے صاحب اولاد جوڑوں کے اعداد و شمار اکٹھے کیے۔انہوں نے بچوں کی دیکھ بھال والے جوڑوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ان میں پہلا گروپ ان جوڑوں پر مشتمل تھا جن میں صرف بیوی ہی دیگر امور خانہ داری کیساتھ ساتھ بچوں کی دیکھ بھال بھی کرتی تھی۔دوسر ا گروپ ان مرد حضرات پر مشتمل تھا جو بچوں کی دیکھ بھال سمیت دیگر گھریلو ذمہ داریاں بھی خود ہی نبھاتے تھے اور تیسرا گروپ ان جوڑوں پر مشتمل تھا جو مل کر بچوں کی دیکھ اور دیگر امور انجام دیتے تھے۔
محققین نے ہر جوڑے کے ازدواجی تعلقات کی خصوصیات کو بھی پرکھا۔تحقیق کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی کہ وہ جوڑے جو دیگر گھریلو امور کے علاوہ بچوں کی دیکھ بھال بھی مشترکہ طورپر کرتے تھے وہ جنسی تعلقات سے بھرپور ازدواجی زندگی گزارتے ہیں۔اس تحقیق کوامیرکن سوشیالوجیکل ایسوسی ایشن کے ۱۱۰ ویں سالانہ اجلاس میں بھی شیئر کیا جائے گا۔