بدایوں: اترپردیش کے شہری ترقیات اور اقلیتی امور کے وزیر اعظم خان کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں کیوں کہ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے ان پر عائد ملک سے غداری کے مقدمے میں پولیس رپورٹ کو مسترد کردیا ہے ۔خیال رہے کہ مسٹر اعظم خان نے 21دسمبر 2010کو بدایوں میں مبینہ طور پر کشمیر سے متعلق ایک متنازع بیان دیا تھا۔ جس کے خلاف بدایوں کے رہنے والے اجول گپتا نے 22دسمبر 2010کو رپورٹ درج کرائی تھی۔ پولیس کے ذریعہ کوئی کارروائی نہیں کرنے پر عرضی گذار نے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ بدایو ں کی عدالت میں 3جنورں 2011 کو عرضی دے کر اعظم خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد عدالت نے 18جنوری 2011 کو مقدمہ درج کرکے معاملے کی تفتیش کا حکم دیا تھا۔پولیس نے مئی 2013 میں مقدمے کی فائنل رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے 24مئی 2014 کو مسترد کردیا اور پولیس کو از سر نو جانچ کا حکم دیا ۔ پولیس نے ٹی وی چینل سے سی ڈی نہیں ملنے کو وجہ بتاتے ہوئے ایک بار پھر سابقہ فائنل رپورٹ ہی پیش کردی ۔جس کے بعد جج راج کشور نے بھی کل شام پولیس کی رپورٹ کو دوبارہ مسترد کردیا۔اور اس معاملے میں اگلی سماعت کے لئے 22 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔اس دن عرضی گذار اجول گپتا کے بیانات درج کئے جائیں گے ۔