مشہور ہولی وڈ اداکارہ ایما واٹسن کا نام بھی حالیہ پاناما لیکس میں سامنے آنے والی فہرست کا حصہ ہے۔
ہیری پوٹر سیسریز سے شہرت حاصل کرنے والی ایما واٹسن کا نام بھی پاناما لیکس کا حصہ ہے جس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد اور کمپنیوں کے نام شامل ہیں جن پر مبینہ طور پر ٹیکس بچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹ (آئی سی آئی جے) نے پیر کی شب اپنی ویب سائٹ پر پاناما لیکس سے متعلق نیا ڈیٹا ریلیز کیا تھا جس میں 2 لاکھ ناموں کو سامنے لایا گیا تھا۔
اس ڈیٹا بیس میں کمپنیوں، ٹرسٹس اور فاﺅنڈیشنز سمیت انفرادی سطح پر ناموں کا ذکر کیا گیا ہے جو آف شور کمپنیوں کو چلا رہے ہیں۔
ایما واٹس کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ 26 سالہ اداکارہ نے ایک آف شور کمپنی کو قائم کیا ہے۔
تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کمپنی کا قیام کسی قسم کے ٹیکس یا مالی فوائد کی بجائے ایما واٹسن کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے عمل میں لایا گیا۔
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ‘ ایما نے ایک آف شور کمپنی اس لیے قائم کی تاکہ خود کو گمنام رکھ سکیں، برطانوی کمپنیوں میں عوامی سطح پر شیئر ہولڈرز کی تفصیلات جاری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس سے اکثر کسی کی پرائیویسی کو تحفظ نہیں ملتا’۔
بیان کے مطابق ‘ آف شور کمپنیوں میں شیئر ہولڈرز کی تفصیلات جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، ایما واٹسن نے اس آف شور کمپنی سے کسی قسم کا ٹیکس یا مالی فائدہ حاصل نہیں کیا، یہ بس پرائیویسی کے لیے ہے’۔
خیال رہے کہ پاناما لیکس میں اس سے پہلے امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے بچن جیسے معروف اداکاروں کے نام بھی سامنے آئے تھے۔
تاہم امیتابھ بچن نے اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ دوسروں نے ان کے نام کا غلط استعمال کیا۔