میرٹھ (نامہ نگار) تھانہ انچولی کے جنگل میں بکریاں چرانے گئے دو بچوں کوبے رحمی سیے قتل کرکے گڈھے میں ڈال دیا گیا اور
۲۴ بکریاں بھی لوٹ لیں۔جنگل میں گڈھے سے دو نوں بچوں کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں ۔مشتعلگاؤں والوں نے موقع پر پہنچے ایس پی دیہات کی گاڑی کے شیشے توڑنے کی کو شش کی اور ان سے بدسلوکی کی ۔ قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ ک
رتے ہوئے موانہ روڈ پر جام لگا دیا ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق انچولی ساکن سونو والمیکی عمر ۱۲ سال اور سلیم ولد رئیس ولد دو درجن بکریاں لیکر جنگل میں چرانے گئے تھے گھر کی مالی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے دونوں بچہ اسکول سے آنے کے بعد واپسبکریاں چرانے جاتے تھے ۔ہفتہ شام تک واپس نہ لوٹنے پر تھانہ انچولی میں بچوں کے واپس نہ آنے کی اطلاع دی گئی لیکن پولس نے کوئی چھان بین نہیں کی تو اتوار کو لوگوں نے تھانے کا گھیراؤ کر دیا اور اہل خانہ نے جام لگانے کی دھمکی دی تو پولس انکے ساتھ بچوں کی تلاش میں نکل پڑی دوپہر کو جنگل میں تلاشی کے دوران انہیں گڈھے میں دونو ں بچے دبے ملے ۔ لاش ملتے ہی پورے گاؤں میں سنسنی پھیل گئی پولس نے لاشوں کو اٹھانے کی کوشش کی تو گاؤں والوں میں غصہ پھوٹ پڑا ۔ اطلاع پر ایس پی دیہات ایم ایم بیگ موقع پر پہنچے تو لوگوں نے انکا گھیراؤ کر بدسلوکی کر دی اور انکی گاڑی کے شیشے توڑنے کی کو شش کی ایس پی دیہات نے لوگوں کو دو دن میں واردات کا خلاصہ کرنے کی یقین دہانی کراکے حالات کو سمبھالنے کی کو شش کی ۔ بچوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے میرٹھ لائی گئیںتو یہاں ڈی آئی جی کے ستیہ نارائن اور ایس یس پی اونکار سنگھ کا لوگوں نے گھیراؤ کیا ۔ پولس نے دو دن میں قتل کا خلاصہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔