ممبئی. بھابھا نیوکلیائی تحقیق مرکز کے پاس ایک مشتبہ ڈرون کو اڑتے ہوئے دیکھا گیا ہے. تحقیق مرکز کی حفاظت میں نقب کے شک کی بنیاد پر جب اس کی جانچ پڑتال کی گئی تو پتہ چلا کہ اس میں کسی ریئل اسٹیٹ ویب سائٹ کے ملازمین کا ہاتھ ہے.
پیر کو ایک کالج کے پروفیسر نے آسمان میں ایک ڈرون کو اڑتے دیکھا. حفاظت کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے اپنے موبائل فون سے اس ویڈیو بنائی. انہوں نے اس ویڈیو کو پاس کے ہی پولس اسٹیشن میں لے جا کر دکھائی. جانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ کچھ لوگ ایک گاڑی سے اس ڈرون کو کنٹرول کر رہے ہیں.
فی الحال معاملے میں پولیس نے ابھی تک کوئی کیس درج نہیں کیا. پولیس ڈرون اڑانے والے لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے. بتا دیں کہ بغیر پولیس کی اجازت کے آسمان میں ڈرون یا پھر ایسی کوئی چیز اڑانا غیر قانونی ہے.
غور طلب ہے کہ بھابھا نیوکلیائی تحقیق مرکز میں کئی جدید لیباریٹری ہیں. یہ مرکز ہمیشہ سے ہی دہشت گردوں کے نشانے پر رہا ہے. مئی کے مہینے میں بھی ایک پائلٹ نے اطلاع دی تھی کہ انٹرنیشنل رن وے کے اوپر کوئی چیز ہوا میں اڑ رہی ہے. اگرچہ بعد میں تحقیقات سے پتہ چلا کہ وہ ایک بےلون تھا جسے کسی ڈائمنڈ کمپنی کی سیلز ٹیم نے اڑایا تھا.