آندھر پردیش کے اعلیٰ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں دھماکے کے بعد آگ لگی تھی
بھارت کی جنوب مشرقی ریاست آندھرا پردیش کے مشرقی گوداوری ضلع میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں آتشزدگی کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعدا 17 ہو گئی ہے۔
مشرقی گوداوری کے ایس پی ایم روی پرکاش نے بھارت کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد 11 سے بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔
فیکٹری میں پیر کو دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی۔ واضح رہے کہ بھارت کی پٹاخہ فیک
ٹریوں میں اس طرح کے سانحے پیش آتے رہتے ہیں۔
پولیس اہلکار روی پرکاش نے بتایا کہ چھ لوگ زخموں کی تاب نہ لاکر ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ مرنے والوں میں 13 خواتین شامل ہیں۔
حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کا کاکی ناڈ شہر کے ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ ہسپتال کے ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
یہ حادثہ آندھرا پردیش کے ساحلی ضلعے مشرقی گوداوری کے واكاٹیپا گاؤں میں ہوا۔
ریاست کے اضافی پولیس ڈائریکٹر جنرل (لا اینڈ آرڈر) آر پی ٹھاکر نے بتایا کہ حادثہ غیر قانونی طور پر چلنے والی ایک پٹاخہ فیكٹري میں اس وقت ہوا جب مزدور پٹاخے بنا رہے تھے۔
بھارت میں پٹاخہ فیکٹریاں عام طور پر معیاری حفاظتی اقدام نہیں کرتیں جس کے سبب آئے دن اس قسم کے حادثات پیش آتے رہتے ہیں
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے میں تقریباً دو گھنٹے لگ گئے۔
ضلع کلکٹر نیتو پرساد نے جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت یونٹ میں کم از کم 50 سے زیادہ مزدور یومیہ اجرت پر کام کررہے تھے۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ ہندوؤں کے تہوار دیوالی سے قبل ہوا ہے۔ اس تہوار میں چراغاں کیا جاتا ہے اور بڑے پیمانے پر آتش بازی ہوتی ہے جس کے سبب ملک بھر میں پٹاخوں کی دستیابی اہم ہو جاتی ہے۔
اس سے قبل رواں سال مئی کے اوائل میں بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجین میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 15 لوگ مارے گئے تھے اور مرنے والوں میں 12 خواتین شامل تھیں۔
دو سال قبل سنہ 2012 میں بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں شیو کاشی شہر کی ایک پٹاخہ فیکٹری میں آگ لگنے کے ایک حادثے میں تقریبا 50 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔