میگھالیہ کے شمالی گارو پہاڑیوں کے علاقے میں کم از کم 100 گاؤں ڈوب گئے ہیں
بھارت کی شمال مشرقی ریاست میگھالے اور آسام میں مسلسل دو دنوں سے جاری بارش کے نتیجے میں 20 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
حکام نے لوگوں سے اونچی جگہوں پر جانے کی اپیل کی ہے۔
پیر سے جاری مسلسل بارشوں میں پل ٹوٹ گئے ہیں اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔ جبکہ حکام کے مطابق صرف میگھالے میں کم از کم دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اسی ماہ کے اوائل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مون سون کی تباہ کن بارشوں میں کم از کم 270 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مقامی میڈیا نے پیر سے ریاست میگھالے میں مرنے والوں کی تعداد 25 بتائی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ریاست کے شمالی گارو ہلز اور مغربی گارو ہلز میں لوگ سیلابی ریلے میں بہنے یا مٹی کے تودوں کے نیچے دب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔
میگھالے کے شمالی گارو پہاڑیوں کے علاقے میں کم از کم 100 گاؤں ڈوب گئے ہیں اور سینکڑوں افراد نے اونچائی پر قائم سکولوں اور چرچوں میں پناہ لے رکھي ہے۔
امدادی کام کے لیے مرکز اور ریاست کے آفات سے نمٹنے والے محکموں کی آسام میں چھ چھ ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں
دوسری جانب آسام میں بھی بارشوں سے کئی پل بہہ گئے ہیں اور سینکڑوں لوگوں کے گھروں میں پانی بھر گیا ہے۔ گوالپاڑا ضلعے کے مقامی افسر پریتم سیکیا نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ فوجیوں نے پانی میں پھنسے سینکڑوں لوگوں کو نکالا ہے۔
یاد رہے کہ آسام میں رواں سال جون میں آنے والے سیلاب میں 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دوسال قبل آنے والے سیلاب میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عام لوگوں کے درمیان امدادی کام کے لیے مرکز اور ریاست کے آفات سے نمٹنے والے محکموں کی آسام میں چھ چھ ٹکڑیاں تعینات کی گئی ہیں۔
تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئي ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق آسام کے شہر گوہاٹی سے ہوکر گزرنے والے دریا بھرالو کے بند کے ٹوٹ جانے کا خدشہ ہے۔