ممبئی:شیوسینا نے بہار اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کی شکست پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہار کے لوگوں نے بی جے پی رہنماؤں کی رعونت بھری منفی انتخابی مہم کو مسترد کرتے ہوئے نتیش کمار کے حق میں اپنا فیصلہ سنایا ہے ۔
پارٹی کے ترجمان سامنا کے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی نے دولت کی طاقت ، مشینری کی طاقت سمیت اپنے تمام وسائل استعمال کئے لیکن نتیش کمار کی قیادت والے وسیع اتحاد قطعی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
پارٹی نے کہا کہ اس الیکشن میں دولت کی طاقت اور دیگر وسائل کا منفی استعمال بی جے پی کے کام نہ آسکا۔
243رکنی اسمبلی میں بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کا سفر 58سیٹوں تک محدود رہ گیا جب کہ نتیش کمار کی قیادت والے وسیع اتحاد کو 178سیٹیں مل گئیں۔
سامنا نے وزیر اعظم مودی کو بھی نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے تقریبا30انتخابی جلسے کئے لیکن نتائج اس تناسب سے سامنے نہیں آئے ۔اسی کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ اگر آج مہاراشترا میں الیکشن ہوجائے تو شیوسینا جیت جائے گی۔
اداریہ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد ابتدائی رجحانات کے مرحلے میں تو بہار اور دہلی میں بی جے پی کے ورکروں نے پٹاخے چھوڑنے اور جشن منانے کی شروعات کردی تھی لیکن ایک گھنٹہ بعد ہی رجحانات بدل گئے ۔ اس کے بعد بی جے پی کے ورکر پارٹی آفس سے چلے گئے ۔
سامنا کے مطابق بہار کے انتخابی نتائج کے نتیجے میں ملک میں سیاسی ماحول بھی بدلے گا۔ بہار قومی سیاست کی سرزمین ہے ۔یہ انقلاب لانے والی سرزمین ہے ۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ہٹانے کی انقلابی تحریک جے پرکاش نارائن نے بہار سے ہی چلائی تھی۔
پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے راؤت نے کل بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو ان کی زبردست فتح پر مبارک باد دی تھی اور کہا تھا کہ مسٹر کمار سپرہیرو بن کر ابھرے ہیں۔ ان کی جیت بہار کی ضرورت تھی جہاں انہوں نے اچھے کام کئے تھے ۔وہ شیوسیناکی طرف سے انہیں مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ بہار کے نتائج ملک کی سیاست کو ایک نیا موڑ دیں گے ۔