لکھنؤ(نامہ نگار) پارلیمانی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے خلاف نتائج کے بعد تحلیل کی گئی مجلس عاملہ کی پارٹی کے ذریعے جلد ہی تشکیل کی جائے گی۔
انتخابی نتائج کے بعد تقریباً تین درجن وزیر مملکت کو عہدوں سے برخاست کرنے کے بعد پارٹی نے ریاستی شاخ سمیت پارٹی کے تمام پندرہ سیل کو تحلیل کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو جلد ہی نئی مجلس عاملہ تشکیل کرنے کے بعد عوام کے درمیان میدان میں اتریں گے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ذریعے مسلسل لیڈروں کو ہدایت دینے کے بعد بھی سماجوادی پارٹی کی تشکیل اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کو عوام تک نہیں پہنچایاگیا۔ یہی نہیں پارٹی کا ایک طبقہ یہ بھی تسلیم کرتا ہے کہ سماجوادی پارٹی پارلیمانی انتخابات میں مخالفین کے غلط طریقوں کا صحیح طریقے سے جواب نہیں دے سکی ہے۔ جس کی وجہ سے پارٹی کو پارلیمانی انتخابات میں شکست کا سامنا کرناپڑا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی اب عوام کے درمیان جانے کی تیاری میں مصروف ہے۔
سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر ووزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے دو جون سے ریاست میں اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کردیا ہے پارٹی پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے مایوس نہ ہوکر عوام کے درمیان جانے کے لئے تیار ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ جلد ہی پارٹی نئے سرے سے تنظیمی ڈھانچہ تیار کرنے میں مصروف ہے۔ تنظیم میں نوجوان لیڈران کو زیادہ اہمیت دی جائے گی۔ اس مرتبہ کی سماجو ادی پارٹی کی ریاستی مجلس عاملہ متوازن ہوگی۔ پارلیمانی انتخابات میں لیڈروں کو مطمئن کرنے کے لئے کثیر تعداد میں ریاستی سکریٹری کے عہدے پر بھی تعیناتی کی گئی تھی۔ نئی مجلس عاملہ میں وزیراعلیٰ اکھلیش یادو بہتر شبیہ کے لیڈران کو نامزد کرکے تنظیم کو مضبوط بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔